Maktaba Wahhabi

291 - 566
خاتمہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ خواہشات سے جہاد کرنا انتہائی تھکا دینے والا کام ہے، اور اس کے ساتھ ہی نفس اور جسم پر بھی بہت گراں گزرتا ہے۔ مگر اس کے نتائج بہت ہی اچھے اور خوبصورت ہوتے ہیں، اور ان سے وہی لوگ اپنا دامن نہیں چھڑا سکتے جو کہ ضعیف الایمان اور کم ہمت ہیں۔ ابو العتاہیہ[عرب شاعر] کہتا ہے: أَشَدُّ الْجِہَادِ جِہَادُ الْہَوٰی وَمَا کَرَّمَ الْمَرْئَ إِلَّا التُّقٰی ’’ سب سے سخت جہاد خواہشات سے جہاد کرنا ہے، اور انسان کو عزت تو صرف تقویٰ سے ہی ملتی ہے۔ ‘‘ ایک اور شاعر کہتا ہے: صَبَرْتُ عَلَی الْأَیَّامِ حَتّٰی تَوَّلتِ وَأَلْزَمْتُ نَفْسِیْ صَبْرَہَا فَاَسْتَمَرَّتِ وَمَا النَّفْسُ إِلَّا حَیْثُ یَجْعَلُہَا الْفَتٰی فَإِنْ أُطْعِمَتْ تَاقَتْ، وَإِلَّا تَسَلَّتِ ’’ میں نے ان دنوں صبر کیا ، یہاں تک کہ وہ دن گزر گئے، اور میں نے اپنے آپ پر صبر کو لازم کرلیا ؛ اور وہ اسی طرح چلتا رہا۔ نفس تو اسی راہ پر چلے گا جہاں انسان اسے چلائے گا۔ اگر اسے کھلایا جائے گا تو اسے طاقت حاصل ہوگی، اور اگر کھانا نہیں ملا تو تسلی کرلے گا۔ ‘‘ خواہشات کی پیروی نہ کرنے کی بڑی نشانی دنیا کی زینت اور اس کی رونقوں سے دور
Flag Counter