Maktaba Wahhabi

339 - 566
’’ اور سردار بننے کے بعد بھی علم حاصل کرو اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بڑی عمر میں علم سیکھا تھا۔‘‘[1] حسن بن منصور الجصاص فرماتے ہیں: ’’میں نے احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے پوچھا: انسان کو کب تک علم حاصل کرنا چاہیے؟ تو انھوں نے فرمایا: مرتے دم تک۔ ‘‘[2] ۷۔دنیا میں زہد اورآخرت میں رغبت: علامہ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ اور جان لو کہ نفس اپنے ہم جنس بھائیوں پر رفعت اوربلندی کو پسند کرتا ہے یہیں سے تکبر اور حسد پیدا ہوتا ہے، لیکن عاقل انسان ہمیشہ دائمی باقی رہنے والی بلندی کے حصول میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا مندی ، اس کا قرب اور اس کا پڑوس حاصل ہوتا ہے اوروہ اس بلندی اور رفعت سے منہ موڑلیتا ہے جوکہ زائل ہونے والی ہے اور جس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ کا غضب اس کی ناراضگی ، انسانی زوال اور انحطاط نصیب کر دیا جاتاہے ، اور انسان اللہ تعالیٰ سے دور ہوتا ہے اوراس کی بارگاہ سے دھتکارا جاتا ہے۔ یہی دوسری رفعت اور بلندی ایسی ہے جس کی مذمت کی جاتی ہے، یعنی زمین میں بغیر حق کے تکبر، سرکشی اور بغاوت۔ جب کہ پہلی قسم کی رفعت اور بلندی اور اس کے حصول کے لیے حرص کرنا محمود اور پسندیدہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَفِي ذَلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ ﴾ (المطففین:۲۶) ’’ سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہیے۔‘‘[3]
Flag Counter