Maktaba Wahhabi

373 - 566
زبان تو اپنے رب سے سر گوشی کر رہی ہوتی ہے ،مگر اس کی سوچ و فکر اور دل اپنے معشوق سے مناجات و سر گوشی میں مصروف ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس کا جسم قبلہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے ، مگر اس کا دل اپنے معشوق کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ عاشق اپنے رب کے حکم کی تعمیل اور اس کی عبادت سے بھاگتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر وہ نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ نماز اس پر اتنی گراں گزرتی ہے گویا کہ وہ انگاروں پر کھڑا ہو، اور جب اپنی معشوق کی خدمت میں کھڑا ہوتا ہے تو اپنے دل و روح سے متوجہ ہوتا ہے؛ اور اس کے لیے پوری خیر خواہی کا مظاہرہ کرتا ہے، اور یہ اطاعت گزاری اس پر گراں نہیں گزرتی اور نہ ہی یہ وقت اس کے لیے کوئی لمبا ہوتا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ جو لوگ ایسی محبت کرتے ہیں ، وہ اپنے محبوب کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بناتے ہیں، اوران سے ایسی محبت کرتے ہیں جیسی محبت اللہ تعالیٰ سے کرنی چاہیے تھی۔ یہ لیلیٰ کامجنوں ہے ، جو کہ کہتا ہے: أَرَانِيْ إِذَا صَلَّیْتُ یَمَّمْتُ نَحْوَہَا بِوَجْہِي وَإِنْ کَانَ الْمُصَلِّيْ وَرَائِیَا وَمَا بِيَ إِشْرَاکٌ وَلٰکِنْ حُبِّہَا کَعَظْمِ الشَّجَی أَعْیَا الطَّبِیْبَ الْمُدَاوِیَا ’’ جب میں اپنا چہرہ اس کی طرف کرکے اس کا ارادہ کرتا ہوں تو وہ مجھے خیال کرتے ہیں کہ میں نماز پڑھتا ہوں ؛ اگرچہ مصلیٰ میرے پیٹھ کے پیچھے ہی کیوں نہ ہو۔ میرے اندر کوئی شرک نہیں ہے۔مگر اس کی محبت نے مجھے اسے عاجز کردیا ہے جیسے حلق میں پھنسی ہوئی ہڈی کا زخم طبیب کو دوا سے عاجز کردیتاہے۔ ‘‘[1] ۴۔عاشق کے دل کا عذاب: اس لیے کہ جو کوئی غیر اللہ سے محبت کرتا ہے ، اسے لازماً اس کی محبت کا عذاب برداشت
Flag Counter