Maktaba Wahhabi

381 - 566
گپ شپ لگاتا رہاہے۔ یہاں تک کہ معاملہ عشق کی حد تک پہنچ گیا۔ مسئلہ شروع میں تو اس کے ہاتھ میں تھا، اور اس کے لیے یہ ممکن تھا کہ وہ اس بحر عشق میں غرق ہونے سے خود کو بچا سکتا۔ لیکن جب وہ خواہشات کے بھنور میں گھر کر پھنس گیا تو اب یہاں سے واپس ہونا کیسے ممکن ہوسکتا ہے؟ جب آپ اپنے گھوڑے کو کسی انتہائی تنگ راستے میں داخل کردیں۔ تو پہلے اس تنگ راستے کے شروع میں تو یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ اس گھوڑے کوبہت کم محنت اور جدو جہد سے پیچھے موڑ لیا جائے۔ مگر جب گھوڑا کافی آگے نکل جائے ؛ اس تنگ راستے کے درمیان میں یا دوسرے کونے کے قریب پہنچ جائے تو اب اس کے لیے واپسی کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔ تم نے خود ہی اس گھوڑے کو اس تنگ راستے پر دور تک لے جاکر ہلاکت میں ڈال دیا۔ اس لیے کہ چوپایا مڑنے کے لیے فوری گھومنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اورنہ ہی آپ اس کے پیچھے چل سکتے ہیں۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ جو انسان اس مسئلہ میں داخل ہو ، اس کے لیے اس عشق کے روگ سے نجات صرف اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہی ممکن ہوتی ہے۔ ۷۔ لوگوں میں عاشق کے کردارکی خرابی: بے شک یہ عاشق لوگوں کے ہاں اپنے کردار اور سیرت کی وجہ سے ضرر و تکلیف اٹھاتا ہے۔ اس انسان کی سیرت ہر انسان کے لب پر موضوع گفتگو بن جاتا ہے، اور لوگ مزے لینے کے لیے اس کے قصے بیان کرتے پھرتے ہیں، اور بسا اوقات اس قصے میں رنگ بھرنے کے لیے اپنی طرف سے کئی جھوٹ بھی شامل کرلیتے ہیں، اور بیشتر اوقات ایسے عاشق پر فحاشی و بے حیائی کے الزام بھی لگائے جاتے ہیں، اور اس طرح کی دیگر خرابیوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ ۸۔معشوق کا عاشق کو بلیک میل کرنا: بیشتر اوقات ان حرام تعلقات کو بنیاد بناکر معشوق اپنے عاشق کو بلیک میل کرتا ہے، اور
Flag Counter