Maktaba Wahhabi

382 - 566
عاشق کو بہت بری طرح اپنے جال میں پھنسا لیتا ہے۔ اس کا مال بھی اس سے لے لیا جاتا ہے؛ اور بعض دیگر چیزیں بھی اسے قربان کرنی پڑتی ہیں۔ ایک فیملی کا قصہ ہے کہ ان کے بیٹے نے کسی ایک ملک کا سفر کیا، اور وہاں پر اسے ایک عورت کے ساتھ عشق ہوگیا۔ جس نے اس کی عقل اور ہوش و حواس اچک لیے۔ عقل ختم ہوگئی۔ اس نے اس عورت پر ہوٹلوں؛ ریستورانوں میں کھانے کھلانے اور بڑی بڑی مارکیٹوں سے گفٹ خرید کر دینے میں بہت زیادہ مال خرچ کیا۔ اسے رنگا رنگ لباس ،تحفے تحائف ، اور زیوارت وغیرہ خرید کردیے۔ یہاں تک کہ وہ بالکل کنگال ہوگیا۔ بعض لوگ اپنے محبوب کو راضی کرنے کے لیے یا تو قرض لیتے ہیں ، اور بعض چوری کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں انھیں جیل تک جانا پڑتاہے۔ ۹۔ عشق جرائم کی جڑ: بسا اوقات عشق جرائم کے ارتکاب اور قتل تک پہنچادیتا ہے۔ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ دو نوں طرف عشق کے کتنے ہی قتیل ہیں؟ اس لیے کہ اکثرو بیشترایسے ہوتا ہے کہ عاشق کسی بھی ایسے دوسرے انسان کو قتل کردیتا جو کہ اس کے معشوق یا معشوقہ کے قریب ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ اس عشق نے نعمتیں ختم کردیں۔ امیروں اور غنی لوگوں کو مفلس و فقیر کردیا، اور بڑے مرتبہ والوں کو ان کے مقام و مرتبہ سے گرادیا، اور انسان کی سوچ و فکر کو پراگندہ کردیا۔ کتنے ہی گھرانے تباہ ہوگئے۔ لا حول ولاقوۃ إلا باللہ۔ ۱۰۔ حسن ِ خاتمہ کی توفیق نہ ہونا: عشق کی خرابیوں میں سے ایک حسن خاتمہ کی توفیق کا نہ ہونا ہے ؛ سوائے اس کے کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔ جب انسان کی ذہنی حاضری ، قوت اور کمال ادراک کے باوجود شیطان نے اسے دھوکا دے دیا تو پھر اس کے شر سے اس وقت کیسے بچ سکتا ہے جب کہ وہ اللہ تعالیٰ کی یاد سے غافل ہو۔
Flag Counter