Maktaba Wahhabi

391 - 566
’’اے میری قوم کے لوگو ! میرے کان محلے کے کچھ لوگوں پر عاشق ہیں، اور کبھی کبھی آنکھ سے پہلے کان عاشق ہوجاتے ہیں۔ وہ کہنے لگے: جس کو تو نے دیکھا ہی نہیں ، اس کے عشق میں پاگل ہوا جاتا ہے؟ تو میں نے ان سے کہا: ’’ کان بھی آنکھ کی طرح دل تک وہ پوری پوری بات پہنچاتا ہے جو کہ واقع ہو۔‘‘[1] سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تُبَاشِرِ الْمَرْأَۃُ الْمَرْأَۃَ فَتَنْعَتُہَا لِزَوْجِہَا کَاَنَّہُ یَنْظُرُ إِلَیْہَا۔))[2] ’’ کوئی عورت کسی غیر عورت سے مل کر اپنے شوہر سے اس کا حلیہ و تعریف نہ کرے کہ جیسے کہ وہ کھلم کھلا دیکھ رہاہے۔‘‘ ایسا کیوں فرمایا گیا؟ تاکہ وہ اس پر عاشق نہ ہو، اس لیے کہ دل کبھی سنی سنائی باتوں پر بھی عاشق ہوجاتا ہے۔ اس غلطی کا شکار بہت سی بیویاں ہوجاتی ہیں۔ کوئی عورت اپنے شوہر کے ساتھ بیٹھتی ہے تووہ کسی دوسری عورت کی صفات بیان کرنا شروع کردیتی ہے۔ اس کی شکل اتنی خوبصورت ہے؛ اس کی قامت ایسی قدِ بالا ہے۔ اس کا رنگ جیسے چمن میں بہار آئی ہے۔ [ اس کی وضع و قطع جیسے مرمر سے تراشا ہوا بدن] اور اس کی دیگر خصوصیات بیان کرتی ہے ،اور ا س کا ہنسنا ، اور اس کا مزاح وغیرہ۔ تو یہ عورت جس کی صفات بیان کی گئیں اس مرد کے دل میں کھٹکنے لگتی ہے۔وہ اس عورت سے بن دیکھے محبت کرنے لگتاہے۔ بعض شوہروں کے دوسری شادی کرنے کا سبب ہی پہلی بیوی کا یہ صفات بیان کرنا بن جاتا ہے۔ چنانچہ کل کو وہ دونوں آپس میں سہیلیاں تھیں اور آج سوکنیں بن بیٹھیں۔ عشق سے بچاؤ کا طریق کار مرضِ عشق سے بچنے کے کئی ایک طریقے ہیں ، ان میں سب سے نمایاں طریقے یہ ہیں:
Flag Counter