Maktaba Wahhabi

392 - 566
۱۔ عشق کے اسباب سے اجتناب: طبیعتیں خواہشات کی طرف میلان رکھنے میں تقریباً برابر ہوتی ہیں۔ تو انسان کو چاہیے کہ وہ ان اسباب سے دور رہے جو عشق میں پھنسنے کا سبب بنتے ہیں، اور شروع سے ہی ان چیزوں سے بچ کر رہے۔ اپنی سماعت و بصارت کی حفاظت کرے، اور انھیں کسی ایسی چیز پر واقع نہ ہونے دے جوکہ عشق کی طرف لے جانی والی ہو۔ ۲۔ صرف اللہ تعالیٰ کی محبت: علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اسی لیے انسان کی سب سے بڑی اصلاح یہ ہے کہ وہ اپنی تمام تر قوتوں کو صرف ایک اللہ تعالیٰ وحدہ لاشریک کی محبت پر لگادے۔ وہ اس طرح کہ اپنے دل و جان اور اعضاء سے یعنی اعمال کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ سے محبت کرے۔ پس اپنے محبوب کی توحید بجالائے، اور اس کی محبت میں توحید کو برقرار رکھے۔ محبوب کی توحید یہ ہے کہ اس کے محبوب متعدد نہ ہونے پائیں۔‘‘[1] انسان پر واجب ہے کہ اس کے دل میں جتنی بھی محبت ہو سب کی سب اللہ کے لیے خرچ کردے۔ خود اللہ تعالیٰ سے محبت کرے۔ کسی دوسرے سے محبت کرے تو اللہ کے لیے ، کسی سے نفرت کرے تو اللہ کے لیے اور اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر محبوب ہوں۔ یہ محبت انسان کی اصلاح کے لیے معراج ، بہت بڑے انعام اور آنکھوں کی ٹھنڈک کی حیثیت رکھتی ہے۔ دل کے لیے اس کے علاوہ نہ کوئی اصلاح کی چیز ہوسکتی ہے اور نہ ہی اس سے بڑھ کر کوئی نعمت۔ اللہ تعالیٰ کی محبت تمام عشاق اور اپنے محبوب سے محبت کرنے والوں کی محبت سے بڑھ کر ہونی چاہیے۔ بے شک اللہ تعالیٰ کی محبت ہی اکمل اور اعظم اور سب سے بڑھ کر ہے، اور یہ محبت مال واولاد اور والدین کی محبت سے سخت ہوتی ہے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کی محبت میں
Flag Counter