Maktaba Wahhabi

402 - 566
خاتمہ سیّدنا علامہ ابن قیم رحمہ اللہ عشق کے بارے میں فرماتے ہیں: ’’اللہ کی قسم ! یہ بہت بڑا فتنہ اور بہت بڑی آزمائش ہے جس نے نفوس کو غیر اللہ کا غلام بنادیا، اور دلوں پر قبضہ کرلیا جس کی وجہ سے ان کو انتہائی رسوائی کا عذاب ہو رہا ہے، اور عشق اور توحید کے درمیان جنگ چھیڑ دی ہے اور عشق ہر بھٹکے ہوئے شیطان کی راہ پر چلنے کی دعوت دیتا ہے۔ پس عشق کی وجہ سے دل خواہشات نفس کا اسیر ہوجاتا ہے۔خواہشات نفس دل پر حکومت کرنے لگتی ہیں ، اوردل کا امتحان بہت سخت ہو جاتا ہے۔اور فتنہ سے لبریز ہو جاتا ہے۔ یہ فتنہ انسان کے اور کامیابی و نجات کی راہوں کے درمیان حائل ہوجاتا ہے، اور راہ حق سے روک لیتا ہے، اور عشق کے بازار میں انسان اپنے نفس کو انتہائی گھٹیا داموں بیچ ڈالتا ہے؛جس کا معاوضہ سب سے ردی قسم کا ہوتا ہے جوجنت کے کمروں کے بدلہ میں لیا جاتا ہے۔چہ جائے کہ جو چیزیں اس سے بھی بڑھ کر ہیں جیسے اللہ تعالیٰ کی رضامندی اور اس کی قربت کے علاوہ دوسری نعمتیں ہیں۔ عشق اس ذلیل و خسیس محبوب سے ہی سکون پاتا ہے جس کی تکلیف اس کی لذت سے کئی گنا زیادہ ہے، اور اس محبوب کا وصل اور حصول اسے نقصان پہنچنے کے سب سے بڑے اسباب میں سے ہے۔ کتنے ہی ایسے محبوب ایسے ہوتے ہیں کہ جو بہت جلد ہی بدل جاتے ہیں ، اور دشمن بن جاتے ہیں، اور جب بھی ممکن ہوتا ہے تو اپنے چاہنے والے سے برأت کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔ گویا کہ وہ کبھی بھی اپنے عاشق کا محبوب ہی نہیں رہا۔ اگر عاشق اپنے محبوب سے اس دنیا میں لطف اندوز بھی ہوجائے تو ایک وقت آئے گا جب اسے اس کے بدلہ میں بہت بڑی تکلیف برداشت کرنا پڑے گی، اور خصوصی طور پر اس
Flag Counter