Maktaba Wahhabi

439 - 566
۶۔ ذکر ِالٰہی سے لذت اور سرور نہ ملنا: شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’بے شک دل کو اللہ تعالیٰ کی یاد کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ اسی لیے اہل شام کے بعض پرانے حکماء میرے گمان کے مطابق سلیمان الخواص رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ: ’’ دل کے لیے ذکر جسم کے لیے غذا کی منزلت پر ہے۔ جیسے بیماری کی موجودگی میں جسم کو کھانے کی لذت نہیں ملتی ؛ ایسے ہی دل کو دنیا کی محبت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی یاد سے لذت نہیں ملتی۔‘‘ [1] ابوعمران مصری رحمہ اللہ سے روایت ہے ، آپ نے فرمایا: ’’اللہ عزو جل نے سیّدنا داؤد علیہ السلام کی طرف وحی نازل کی۔ اے داؤد ! میرے اور اپنے درمیان کسی ایسے عالم کو نہ لانا جس کے دل میں دنیا کی محبت گھر کر گئی ہو …بے شک ایسے لوگوں میں جو سب سے کم سزا دوں گا وہ یہ ہے کہ ان کے دلوں سے اپنے ساتھ مناجات کی حلاوت کو چھین لوں گا۔‘‘[2] ۷۔ دائمی پریشانی اور فقر: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ أَصْبَحَ وَالدُّنْیَا أَکْبَرُ ہَمِّہٖ شَتَّتَ اللّٰہُ عَلَیْہِ شَمْلَہٗ وَجَعَلَ فَقْرَہٗ بَیْنَ عَیْنَیْہِ وَلَمْ یَأْتِہِ مِنَ الدُّنْیَا إِلَّا کُتِبَ لَہٗ وَمَنْ أَصْبَحَ وَالْآخِرَۃُ أَکْبَرُ ہَمِّہٖ جَعَلَ اللّٰہُ غِنَاہُ فِي قَلْبِہِ وَجَمَعَ عَلَیْہِ ضَیْعَتَہٗ وَأَتَتْہُ الدُّنْیَا وَہِیَ رَاغِمَۃٌ۔)) [3] ’’جس نے اس حال میں صبح کی کہ اس کی بڑی فکر دنیا کے بارے میں ہو۔ اللہ
Flag Counter