Maktaba Wahhabi

503 - 566
جدال مذموم کی دو قسمیں: بغیر علم کے جدال (جھگڑا): اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّبِعُ كُلَّ شَيْطَانٍ مَرِيدٍ ﴾ (الحج:۳) ’’بعض لوگ اللہ کے بارے میں باتیں بناتے ہیں اور وہ بھی بے علمی کے ساتھ اور ہر سرکش شیطان کی پیروی کرتے ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ اہل کتاب سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ﴿ هَا أَنْتُمْ هَؤُلَاءِ حَاجَجْتُمْ فِيمَا لَكُمْ بِهِ عِلْمٌ فَلِمَ تُحَاجُّونَ فِيمَا لَيْسَ لَكُمْ بِهِ عِلْمٌ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ ﴾ (آل عمران:۶۶) ’’سنو!تم لوگ اس میں جھگڑ چکے جس کا تمہیں علم تھا پھر اب اس بات میں کیوں جھگڑتے ہو جس کا تمہیں علم نہیں اور اللہ تعالیٰ جانتا ہے تم نہیں جانتے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے بارے میں جھگڑا کرنا بغیر علم کے مناظرہ کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَيُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ وَيُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَنْ يَشَاءُ وَهُمْ يُجَادِلُونَ فِي اللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ الْمِحَالِ ﴾ (الرعد:۱۳) ’’گرج اس کی تسبیح و تعریف کرتی ہے اور فرشتے بھی، اس کے خوف سے اور وہی آسمان سے بجلیاں گراتا ہے اور جس پر چاہتا ہے اس پر ڈالتا ہے کفار اللہ کی بابت لڑ جھگڑ رہے ہیں اور اللہ سخت قوت والا ہے۔‘‘ یعنی اللہ سبحانہ و تعالیٰ سخت قوت والا اور زور آور ہے۔ ٭اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّبِعُ كُلَّ شَيْطَانٍ
Flag Counter