Maktaba Wahhabi

510 - 566
اخلاق کا مالک ہو، اعلی جنت میں ایک مکان کاضامن ہوں۔‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں آپ نے فرمایا کہ: (( إِنَّ أَبْغَضَ الرِّجَالِ إِلَی اللّٰہِ الْأَلَدُّ الْخَصِمُ۔))[1] اللہ کو سب سے زیادہ ناپسند وہ آدمی ہے جو بہت جھگڑالو ہے۔ محمود جدال کی مثالیں انبیاء کرام علیہم السلام اور سلف صالحین رحمہم اللہ کی اہل باطل کے ساتھ مناظروں کی کئی ایک مثالیں ہیں، اور ان کے مناظروں اور مباحثوں میں کئی ایک علمی پہلو اور فقہی نکات پائے جاتے ہیں۔ ٭سیّدنا ابراہیم علیہ السلام نے نمرود کے ساتھ مناظرہ کیا تاکہ اس کے ذریعے سے باطل کو مٹاسکیں۔ اللہ تعالیٰ [یہ مناظرہ بیان کرتے ہوئے ]فرماتے ہیں: ﴿ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ أَنْ آتَاهُ اللَّهُ الْمُلْكَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ قَالَ أَنَا أُحْيِي وَأُمِيتُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللَّهَ يَأْتِي بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِي كَفَرَ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴾ (البقرۃ:۲۵۸) ’’کیا تو نے اسے نہیں دیکھا جو سلطنت پا کر ابراہیم علیہ السلام سے اس کے رب کے بارے میں جھگڑ رہا تھا، جب ابراہیم علیہ السلام نے کہا میرا رب تو وہ ہے جو جلاتا اور مارتا ہے، وہ کہنے لگا میں بھی جلاتا اور مارتا ہوں، ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سورج کو مشرق کی طرف سے لے آتا ہے اور تو اسے مغرب کی جانب سے لے آ، اب تو وہ کافرہکا بکا رہ گیا، اور اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ جب توحید ربوبیت کے مسئلہ میں بحث ہونے لگی تو کافرنے کہا:
Flag Counter