Maktaba Wahhabi

527 - 566
خاتمہ جب ہم یہ چاہتے ہوں کہ ہم ناحق کٹ حجتی اور جھگڑا بازی کا شکار نہ ہو ں ، تو ہم پر واجب ہے کہ اس دین قویم کو مضبوطی سے پکڑے رکھیں۔ اس لیے کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ کے دین کو چھوڑ دیتے ہیں ان کے لیے سزاؤوں میں سے ایک سزا یہ بھی ہے کہ ان میں جھگڑا بازی اور کٹ حجتی پیدا ہوجاتی ہے۔ سیّدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا ضَلَّ قَوْمٌ بَعْدَ ہُدًی کَانُوْا عَلَیْہِ إِلَّا أُوْتُوا لْجَدَلَ۔))[1] ’’کوئی بھی قوم ہدایت پر ہونے کے بعد گمراہ نہیں ہوئی مگر انھوں نے جھگڑا کیا (اور گمراہ ہو گئے)۔‘‘ اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: ﴿ مَا ضَرَبُوهُ لَكَ إِلَّا جَدَلًا بَلْ هُمْ قَوْمٌ خَصِمُونَ ﴾ (الزخرف:۵۸) ’’تجھ سے ان کا یہ کہنا محض جھگڑے کی غرض سے ہے، بلکہ یہ لوگ ہیں جھگڑالو۔‘‘ (إلا أوتوا الجدل ): سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں سے انتقام لیا ، اور ان کو یہ سزا دی کہ انھیں اس علم کے بدلے جو انھیں ملاتھا، باہمی جھگڑوں میں مبتلا کردیا، اور ناحق کٹی حجتی اور بلافائدہ مناظرہ و مباحثہ میں لگ گئے۔ یعنی جب انہوں نے علم ِ نافع کو ترک کردیا تو آپس میں مناظرہ بازی شروع ہوگئی۔ یہ قاعدہ ہے کہ جو بھی قوم کتاب و سنت کے نفع بخش علوم سے روگردانی اور اعراض کرتی
Flag Counter