Maktaba Wahhabi

53 - 566
۴۔کھانے پینے میں غلو: عیش پرست لوگوں کو آپ دیکھیں گے کہ وہ کھانے پینے میں غلو کرتے ہیں۔ وہ صرف وہی کھانا کھاتے ہیں اور وہی چیزیں پیتے ہیں جن کی قیمتیں گراں قدر ہوں۔وہ نفیس ترین اور فاخر ترین چیزوں پر ہی راضی ہوتے۔ ایسے لوگ ایک وقت میں ایک یا دو قسم کے کھانے پر راضی نہیں ہوتے؛ بلکہ ان کے ہاں ضروری ہوتا ہے کہ ایک وقت کا دستر خوان مختلف قسم کے کئی ایک کھانوں سے بھرا ہو اور اگر ان کے سامنے صرف ایک ہی قسم کا کھانا رکھ دیا جائے تو وہ اس کے کھانے سے ہچکچاتے ہیں۔ امام قرطبی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے: ’’ بقدر کفایت سے زیادہ بڑھ کر کھاناناجائز ہے کیونکہ یہ عیش پرستی کا راستہ ہے۔‘‘ [1] ۱۔ٹھنڈے کھانے کو پھینک دینا: اکثر لوگ ایسے بھی ہیں جووہی کھانا کھاتے ہیں جو تازہ ہو۔ اگر ایسا کھانا جو بھی فریزر میں لگا ہو تو اس کا لقمہ ان کے لیے منہ میں رکھنا ممکن نہیں۔ بلکہ ایسے کھانے کو کچرے میں ڈال دیتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو اس چیز سے ارفع سمجھتے ہیں کہ وہ ٹھنڈے کھانے کو گرم کرکے کھائیں، اگرچہ اس کا ذائقہ ، رنگ اور بوبھی ٹھیک ہو مگر ایسا صرف عیش پرستی کے لیے کرتے ہیں۔ اس میں کوئی حرج نہیں کہ انسان کبھی کبھار اپنے لیے اچھے قسم کے کھانے تیار کرلے ، یا ایسے نفیس کھانے خریدے جن کی قیمت اعلی ہو، مگر ایسا کبھی کبھی ہونا چاہیے۔ اگر یہ بات کسی کی خصلت اور عادت بن جائے تو یہی چیز مذموم ہے، اور یہ ایسا طریقہ کار ہے جس کو نہ ہی شریعت مانتی ہے اور نہ ہی عقل۔ ۲۔فاخرانہ برتنوں میں ہی کھانا کھانا: کھانا کھانے کے لیے انتہائی فاخرانہ اور بیش قیمت برتنوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ
Flag Counter