Maktaba Wahhabi

552 - 566
أُرْسِلَ بِهِ مُؤْمِنُونَ (75) قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا إِنَّا بِالَّذِي آمَنْتُمْ بِهِ كَافِرُونَ ﴾ (الاعراف:۷۵۔ ۷۶) ’’ان کی قوم میں جو متکبر سردار تھے انہوں نے غریب لوگوں سے جو کہ ان میں سے ایمان لے آئے تھے پوچھا کیا تم کو اس بات کا یقین ہے کہ صالح ( علیہ السلام ) اپنے رب کی طرف سے بھیجے ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ بے شک ہم تو اس پر پورا یقین رکھتے ہیں جو ان کو دے کر بھیجا ہے۔وہ متکبر لوگ کہنے لگے کہ تم جس بات پر یقین لائے ہوئے ہو ہم تو اس کے منکرین ہیں۔‘‘ ۴۔ ہود علیہ السلام کی قوم عاد: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ فَأَمَّا عَادٌ فَاسْتَكْبَرُوا فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَقَالُوا مَنْ أَشَدُّ مِنَّا قُوَّةً أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَهُمْ هُوَ أَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يَجْحَدُونَ (15) فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَحِسَاتٍ لِنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَى وَهُمْ لَا يُنْصَرُونَ ﴾ (فصلت:۱۵۔۱۶) ’’اب قوم عاد نے تو بے وجہ زمین میں سرکشی شروع کردی اور کہنے لگے ہم سے زور آور کون ہے؟کیا انھیں یہ نظر نہ آیا کہ جس نے اسے پیدا کیا وہ ان سے (بہت ہی) زیادہ زور آور ہے، وہ (آخر تک) ہماری آیتوں کا انکار ہی کرتے رہے۔ بالآخر ہم نے ان پر ایک تیز تند آندھی منحوس دنوں میں بھیج دی کہ انھیں دنیاوی زندگی میں ذلت کے عذاب کا مزہ چکھا دیں، اور(یقین مانو)کہ آخرت کا عذاب اس سے بہت زیادہ رسوائی والا اور وہ مدد نہیں کیے جائیں گے۔‘‘ ۵۔قومِ شعیب علیہ السلام: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
Flag Counter