Maktaba Wahhabi

559 - 566
تمہیں برابھلا کہے اور تمہارے اندر جس عیب کا اسے علم ہو اس سے تمہیں عار دلائے تو تم اسے اس کے عیب سے عار مت دلانا جو تمہیں معلوم ہو۔ بے شک اس کا وبال اسی پر ہی پڑے گا۔‘‘ اب تو تکبر کے بہت سارے مظاہر سامنے آرہے ہیں۔ جیسے کہ تہبند کا ٹخنوں سے نیچے لٹکانا ، مختلف قسم کے فاخرانہ و متکبرانہ لباس، اور پھر ان چیزوں کے حصول میں بہت بڑا مال خرچ کرنابلکہ انتہائی درجہ کی فضول خرچی محض اس وجہ سے کی جاتی ہے تا کہ دوسروں پر اپنی بڑائی اور شان کو ظاہر کیا جاسکے۔ ۴۔ اپنے لیے تعظیم وقیام کو پسند کرنا: سیّدنا ابومجلز رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:’’سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سیّدنا ابن زبیر رحمہ اللہ اور ابن عامر رحمہ اللہ کے پاس آنے کے لیے نکلے تو ابن عامرسیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوگئے اور ابن زبیر بیٹھے رہے تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے ابن عامر رحمہ اللہ سے فرمایا کہ: بیٹھ جاؤ۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ((مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَتَمَثَّلَ لَہُ الرِّجَالُ قِیَامًا فَلْیَتَبَوَّ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ۔))[1] ’’ جس شخص کو یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کے لیے کھڑے ہوں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے۔‘‘ ۵۔ بات چیت میں حلق پھاڑکر بولنا: سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِنَّ مِنْ أَحَبِّکُمْ إِلَیَّ وَأَقْرَبِکُمْ مِنِّی مَجْلِسًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَحَاسِنَکُمْ أَخْلَاقًا وَإِنَّ أَبْغَضَکُمْ إِلَیَّ وَأَبْعَدَکُمْ مِنِّی مَجْلِسًا یَوْمَ
Flag Counter