Maktaba Wahhabi

571 - 566
دیا۔ یعنی زمین میں غائب کردیا۔ [1] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (یَمْشِيْ فِيْ حُلَّۃٍ): حلہ تہبند اورچادر کو کہتے ہیں۔ صحیح مسلم میں سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے: ’’ ایک آدمی اپنی دو چادروں میں تکبر کے ساتھ چل رہا تھا۔‘‘ (تُعْجِبْہُ جُمَّتَہٗ): خود پسندی کا شکار ہوگیا تھا۔ (مرجل جمتہ): یعنی اپنے بالوں میں تیل لگائے ہوئے اورکنگھی کیے ہوئے ؛ انھیں سنوارے ہوئے تھا۔جمہ ان بالوں کو کہا جاتا ہے جو کندھے تک لٹک رہے ہوں ، یا اس سے بھی زیادہ لمبے ہوں۔ (یَتَجَلْجَلُ فِیْہَا إِلٰی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ): تجلجل حرکت کو کہتے ہیں، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب حرکت کے ساتھ آواز بھی پیدا ہو تو اسے تجلجل کہتے ہیں۔ علامہ ابن فارس رحمہ اللہ فرماتے ہیں: تجلجل:کا معنی یہ ہے کہ انتہائی سختی اور اضطراب کے ساتھ اس طرح سے زمین میں دھنسا دیا کہ ایک پسلی دوسری پسلی میں گھسی چلی جارہی ہو۔ اس لحاظ سے معنی یہ ہوگا کہ وہ مسلسل اضطراب و بے چینی اور تکلیف در تکلیف کا شکار زمین میں دھنستا چلا جائے گا، اور اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اس انسان کے جسم کو زمین نہیں کھائے گی۔ جس سے یہ مسئلہ بھی ثابت ہوا کہ بعض کافروں کے اجسام کوموت کے بعد مٹی نہیں کھائے گی بلکہ انھیں اپنے اس جسم کے ساتھ مسلسل عذاب کا سامنا رہے گا ]۔ آخرت میں متکبر کی سزا ۱۔ متکبر کی ہلاکت یقینی ہے: سیّدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تین آدمی ایسے ہیں جن کے متعلق سوال مت کرو۔ ایک وہ آدمی جو اللہ تعالیٰ
Flag Counter