Maktaba Wahhabi

98 - 566
۱۴۔ مومنین میں فساد (خانہ جنگی اور فتنہ) پھیلانا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ لَوْ خَرَجُوا فِيكُمْ مَا زَادُوكُمْ إِلَّا خَبَالًا وَلَأَوْضَعُوا خِلَالَكُمْ يَبْغُونَكُمُ الْفِتْنَةَ وَفِيكُمْ سَمَّاعُونَ لَهُمْ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ ﴾ (التوبۃ: ۴۷ ) ’’اگر وہ تم میں نکلتے تو خرابی کے سوا تم میں کسی چیز کا اضافہ نہ کرتے اور ضرور تمھارے درمیان (گھوڑے) دوڑاتے، اس حال میں کہ تم میں فتنہ تلاش کرتے، اور تم میں کچھ ان کی باتیں کان لگا کر سننے والے ہیں اور اللہ ان ظالموں کو خوب جاننے والا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ اگر یہ تم میں مل کر نکلتے بھی تو تمہارے لیے سوائے فساد کے اور کوئی چیز نہ بڑھاتے۔‘‘ اس لیے کہ یہ لوگ بزدل اور ذلیل ہیں۔ نیز فرمایاکہ:’’ اور یہ لوگ تمہارے درمیان خوب گھوڑے دوڑاتے اور تم میں فتنہ ڈالتے۔ ‘‘ یعنی بہت جلدہی تمہارے درمیان چغل خوری ، بغض اور فتنہ پیدا کرنے کی کوشش کرتے، اور تم میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جوان کی باتوں پر کان دھرنے والے اور ان کے کلام کو اچھا سمجھنے والے ہیں، اور جو ان سے خیرخواہی کے طلب گار ہیں۔ اگرچہ انھیں ان لوگوں کے حال یعنی نفاق کا علم نہیں ہے۔ اس سے تم مؤمنین کے درمیان بہت بڑا فتنہ و فساد پیدا ہونے کا اندیشہ تھا۔‘‘ [1] ۱۵۔ جھوٹی قسم،خوف اور بزدلی: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ إِنَّهُمْ لَمِنْكُمْ وَمَا هُمْ مِنْكُمْ وَلَكِنَّهُمْ قَوْمٌ يَفْرَقُونَ (56) لَوْ يَجِدُونَ مَلْجَأً أَوْ مَغَارَاتٍ أَوْ مُدَّخَلًا لَوَلَّوْا إِلَيْهِ وَهُمْ يَجْمَحُونَ ﴾ (التوبۃ:۵۶۔۵۷ )
Flag Counter