Maktaba Wahhabi

131 - 130
((لَعَنَ اللّٰہُ مَنِ اتَّخَذَ شَیْئًا فِیْہِ رَوْحٌ غَرْضًا۔)) (بخاری) ’’ اللہ تعالیٰ اس پر لعنت کرے جو ذی روح کو نشانہ بنائے۔‘‘ راستہ سے تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((لَقَدْ رَأَیْتُ رَجُلاً یَّتَقَلَّبُ فِيْ الْجَنَّۃِ فِيْ شَجَرَۃٍ قَطَعَہَا مِنْ ظَہْرِ الطَّرِیْقِ، کَانَتْ تُوذِيْ النَّاسَ۔)) (مسلم، رقم: ۱۹۱۴) ’’ میں نے جنت میں ایک آدمی کو دیکھا جو ادہر ادہر ٹہل رہا تھا ۔ اور ایسا صرف راستہ سے ایک درخت کے کاٹنے کی وجہ سے تھا ، جو لوگوں کو تکلیف دیتا تھا۔‘‘ اورفرمایا: ((اَلإِیْمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَۃً ، أَفْضَلُہَا قَوْلُ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہَ ، وَ أَدْنَاہَا إِمَاطَۃُ الأَذٰی عَنِ الطَّرِیْقِ، وَالْحِیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الإِیْمَانِ۔)) ’’ایمان کے سترسے کچھ زیادہ درجے ہیں ، ان میں سب سے اعلیٰ درجہ ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ‘‘ کا اقرار ہے؛ اور ادنیٰ درجہ راستہ سے تکلیف دہ چیز کا ہٹا دینا ہے، اور حیا ء ایمان کا ایک حصہ ہے۔۔‘‘ (بہیقی /شعب الإیمان) دیکھئے !کتنے ہی مسلمان مختلف تکالیف میں مبتلا ہوں گے، ان کے لیے آسانی پیدا کریں ۔ راہ سے مراد صرف چلنے والی راہ اور پگ ڈنڈی ہی نہیں ہے، بلکہ دین کی راہ، حسن خلق، اور بھی بہت ساری چیزیں مراد ہو سکتی ہیں ۔ صلہ رحمی کرنا : ذو رحم رشتہ داروں کے حقوق انسان پر واجب اور بڑے اہم ترین ہیں ۔جن کا ادا نہ کرنا قطع رحمی ہے، جس کو اللہ تعالیٰ نے زمین میں فساد پھیلانے سے تعبیر کیاہے؛ فرمایا:
Flag Counter