Maktaba Wahhabi

133 - 130
صلہ رحمی میں جنت کی گارنٹی ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا أَیُّہُاالنَّاسُ! أَفْشُوْا السَّلَامَ، وَأَطْعِمُوْا الطَعَامَ ،وَصِلُوْا الأَرْحَامَ ، وَصَلُّوْا بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامُ ، تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ بِسَلَامٍ۔)) (ابن ماجہ / صحیح) ’’ اے لوگو! سلام کو عام کرو، اور کھانا کھلاؤ،اور صلہ رحمی کرو، اور رات کو جب لوگ سور ہے ہوں اس وقت نماز پڑھو، سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ گے۔‘‘ تنگدست کی مدد کرنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((أَنَّ رَجُلاً مَاتَ فَدَخَلَ الْجَنَّۃَ، فَقِیْلَ لَہٗ : مَا کُنْتَ تَعْمَلُ؟ قَالَ: ’’ إِنِّي کُنْتُ أُبَایِعُ النَّاسَ، فَکُنْتُ أُنْظِرُ الْمُعْسِرَ،وَ أَتَجَوَّزُ فِيْ السَّکَۃِ، أَوْ فِيْ النَّقَدِ، فَغُفِرَلَہٗ۔)) (مسلم، رقم: ۱۵۶۰) ’’بے شک ایک آدمی مرا، اور جنت میں داخل ہوا۔ اس سے پوچھاگیا: تمہارا عمل کیا تھا؟ کہا: میں لوگوں سے لین دین میں تنگدست کو مہلت دیتا تھا، اور اس سے نقد یا مقابل لینے میں نرمی کرتا تھا اس کی مغفرت کردی گئی۔‘‘ جو کوئی اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں اپنے کمزور بھائی کی مدد کرے گا تو اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کے لیے اجر عظیم ہے۔ حدیث میں ہے: ((کَانَ اللّٰہُ فِيِْ عَوْنِِ الْعَبْدِ مَا کَانَ الْعَبْدُ فِيِْ عَوْنِِ أَخِیْہِ الْمُسْلِمِ۔)) (مسلم) ’’ اللہ تب تک اپنے بندے کی مدد میں رہتے ہیں جب تک بندہ اپنے مسلمان بھائی کی مدد میں رہتا ہے۔‘‘
Flag Counter