Maktaba Wahhabi

29 - 130
اور سڑکوں کے کناروں پر بیٹھے رہتے ہیں اور فاسد عناصر اپنا کام پوری ہوشیاری سے کر جاتے ہیں اور ان نوجوانوں کو مفاسد اور بداخلاقیوں میں مبتلا کرنے کے درپے ہوجاتے ہیں اور انہیں بری عادات میں ڈال دیتے ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ یہ فارغ اوقات بڑے قاتل ثابت ہوں بلکہ وہ قاتل ہی ہوتے ہیں ، نوجوانوں کو اپنا زیادہ تروقت سیٹلائٹ چینلز دیکھنے سے فرصت نہیں ملتی ، نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ اپنے افرادِ خاندان سے اپنے تعلقات کو استوار نہیں رکھ سکتے بلکہ پیار و محبت کے رشتے توڑ بیٹھتے ہیں ،اور سب سے پہلے وہ اپنی ذات سے آویزش میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور پھر اپنے گھر والوں سے اور بالآخر اپنے معاشرے سے اور آخرکار وہ محرومیوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور پھر وہ غیر مالوف حرکتوں ، غیر اخلاقی عادتوں ، اپنے حقوق سے لاپرواہی اور دوسروں کی حق تلفی کرکے لوگوں کے لیے پریشانیوں کا باعث بنتے ہیں ، اور آخری نتیجہ کے طور پر وہ ممنوع امور و افعال میں پھنس جاتے ہیں ۔ والدین کی ذمہ داری: اپنی اولاد کو اچھی تربیت دینے والے والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ فراغت کی آفتوں کا خیال رکھیں اور بچوں کو ان کے شر و نقصانات سے بچائیں ، افسوسناک بات یہ ہے کہ بعض لوگ اس سلسلہ میں تو کافی توجہ دیتے ہیں کہ مال ضائع ہونے سے بچائیں اور ضیاعِ مال کے نقصانات کو بھی جانتے ہیں مگر وقت کے ضیاع اور اس کے نقصانات و آفات کا کوئی ادراک نہیں رکھتے ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کاوہ فرمان کتنا ہی خوبصورت اور سچا ہے جو انہوں نے اپنے خادم سے فرمایاتھا کہ : ’’ ضروری ہے کہ تم ان ہاتھو کواللہ تعالیٰ کی اطاعت کے کاموں میں مشغول رکھو ورنہ پھر یہ تمہیں اللہ تعالیٰ کی معصیت و نافرمانی میں مصروف کردیں گے۔‘‘ فرصت و فراغت ہمیشہ بے مصرف نہیں رہ سکتی ، اسے لازماً خیر و شر سے پر کیا جائے گا ،
Flag Counter