Maktaba Wahhabi

68 - 130
سورج غروب ہوا میری عمر میں ایک دن کم ہوگیا مگر میرے عمل میں کچھ اضافہ نہیں ہوا ۔‘‘ ٭ اور فرمایا : میں اس آدمی پر غصہ ہوتا ہوں جسے فارغ بیٹھے ہوئے دیکھتا ہوں ، وہ نہ تودنیا کا کوئی کام کرتا ہے ، اور نہ ہی آخرت کے کسی کام میں مشغول ہوتا ہے ۔ ٭ ابراہیم بن شیبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں : جس نے اپنے وقت کی حفاظت کی،اللہ تعالیٰ اس کو اپنی رضا کے علاوہ کسی اور چیز میں ضائع نہیں کرے گا، اور اللہ تعالیٰ اس کی دنیا اور دین کی حفاظت کرے گا ۔ ٭ اے بھائی غور کیجیے! کہاں نیک عمل میں اضافہ ہونا، اور کہاں بد اعمال میں اضافہ ہونا ، دونوں میں زمین وآسمان کی دوری ہے ۔ بس دیکھ لیجئے آپ نے اپنے اعمال میں کس چیزکا اور کتنا اضافہ کیا ہے ؟ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ وقت ضائع کرنا موت سے زیادہ سخت اور برا ہے۔ کیونکہ وقت کا ضائع ہونا آپ کواللہ تعالیٰ اور آخرت سے دور کرتا ہے ؛ جبکہ موت دنیا اور اہل دنیا سے دور کرتی ہے ۔‘‘ اہل علم کی ذمہ داری: ایسے نازک موقع پر اہل علم پر واجب ہوجاتا ہے کہ وہ لوگوں کی خیر خواہی اورنصیحت کا حق ادا کرنے کے لیے آگے بڑھ کر اپنا سنہری کردار ادا کریں ۔ لوگوں ان کا بھلا وبرا سمجھائیں ؛ ہر وہ کام جو دنیا و آخرت میں فائدہ مند اور جونقصان دہ ہو؛ اس سے آگاہ کردیا جائے ، تاکہ خوش بخت بصیرت کے ساتھ گناہوں سے بچ سکے،اور گنہگار کے لیے جہالت کا عذر اور حجت باقی نہ رہے ۔
Flag Counter