Maktaba Wahhabi

69 - 130
لمحۂ عبرت: گرمیوں کی چھٹیوں میں گرمی سے بھاگنے والے بھول نہ جائیں کہ : جہنم کی گرمی اور سردی اتنی سخت ہے کہ جہنم نے خود بارگاہ الٰہی میں اس گرمی اور سردی کی شکایت کی ؛اللہ تعالیٰ نے اسے سال بھر میں دو سانس لینے کی اجازت دی۔ ایک: سانس ٹھنڈا؛ انتہائی سخت سردی اسی کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ جس میں برف باری بھی آتی ہے، لوگوں کے ہاتھ پاؤں شل ہوجاتے ہیں ، اور جانیں چلی جاتی ہیں ۔ پس جہنم کی ٹھنڈی وادیوں کا کیا حال ہوگا ؟ دوسرا :گرم سانس !یہ دنیا بھر کی سخت ترین گرمی بھی جہنم کی ایک سانس ہے ۔ افسوس صد افسوس ! اس انسان کے لیے ہے ، جو مرنے پر یقین بھی رکھتا ہے ، اور یہ بھی مانتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ تعالیٰ کی بتائی ہوئی ہر بات سچ ہے ،مگر پھر بھی وہ ان ہولناک مناظر سے نجات حاصل کرنے کے لیے تیاری نہیں کرتا ؛ اور ان سب سے لاپرواہ ہے ۔ صد افسوس ہے اس انسان پر! جو دنیا کے مکانوں میں دفاع مدنی( فائر برگیڈ ) کی ہدایت پر آگ بجھانے کے تمام تر انتظامات کرتا ہے؛ مگر وہ آگ جہاں فائر برگیڈ بھی کام نہیں آئیگا، اور کوئی دوست یا رشتہ دار بھی اسے بجھانے میں مدد نہیں کرے گا، اور نہ ہی وہ آگ بجھے گی۔ اس آگ برحق کے ہونے پر یقین بھی رکھتا ہے ؛ مگر پھر بھی دنیا کی اس مختصر سی زندگی میں اس آگ کو بجھانے کا انتظامات نہیں کرتا ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿مَا لَکُمْ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مِنْ وَّلِيٍٍ وَّلَا نَصِیْرٍ﴾ ’’ اور تمہیں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی دوست اور مددگار کام نہیں آئے گا ۔‘‘ نصیحت: جناب حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’دین خیر خواہی ہے ،دین خیر خواہی ہے ،دین خیر خواہی ہے ۔‘‘
Flag Counter