Maktaba Wahhabi

82 - 130
آخرت میں دردناک عذاب ہے۔‘‘ حقیقتاً ان برائیوں اور فحاشی کی وجہ سے اس وقت مغرب جن امراض سے دوچار ہے ، الحفیظ والأمان ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان سے محفوظ رکھے ۔ مگر ہم ترقی پسندی، جدت، نئی روشنی اور تجدید زمانہ کے نام پر ان تمام چیزوں کو بصد خوشی قبول کرتے ہیں ۔ ہمیں مغرب کی پیروی میں بے حیائی اور عریانی کے جس سیلاب کا سامنا ہے ؛ ڈر لگتا ہے کہ یہ کسی جلد اور بڑے عذاب کا پیش خیمہ نہ ہو۔ فضائی چینلز پر پیش کردہ فسق وفجور اور گناہ کے مناظر امت میں بگاڑ کا اہم اور بڑا وسیلہ ہیں ؛ جسے جدت، اور ترقی پسندی کے نام پر قبول کررہے ہیں ۔ فحاشی اور برائیوں کی محفلوں میں شرکت : فارغ اوقات میں تفریح کے نام پر بہت سی ایسی محفلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے ، جو برائیوں سے بھرپور ہوتی ہیں ۔ان میں جو خلاف شریعت کام : رقص وسرور ، ڈھول باجے، نیم عریاں اور عریاں ناچ، شراب وکباب، مرد و زن کا بے جا ، شر انگیز اور غیرت شکن اختلاط ، بیہودہ گوئی، اور کھیل تماشے بذات خود ایک طرفہء تماشہ ہیں ۔انسان پل بھر میں ایسا ہوجاتاہے گویا نہ وہ اس دین کو جانتاہے ، اور نہ کبھی اس سے کوئی تعلق رہا ہے ، اور نہ ہی دین نام کی کوئی چیز ایسی محفلوں میں ہوتی ہے : وائے ناکامی متاعِ کارواں جاتا رہا اور کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا مسلمان پر واجب ہے کہ وہ نہ صرف خود ایسی محفلوں سے بچے ، بلکہ ساتھیوں کو بھی بچنے کی دعوت دے۔محفل خواہ غم کی ہو یا خوشی کی، مسلمان کا کام اسے سنت کے منظور نظر بنانا ، موقع کی مناسبت سے نیکی کی دعوت دینا، اوربرائی سے منع کرنا ہے ۔ خصوصاً اس دور میں یہ اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب کوئی بھی محفل اللہ تعالیٰ کی نافرمانی، بدعات اور خرافات سے
Flag Counter