Maktaba Wahhabi

90 - 130
اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ ایسے سفر کے قصد میں مختلف بستیوں کا نظارہ اور ان انجام سے درس عبرت اور انابت الی اللہ بھی شامل ہے ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَوَلَمْ یَرَوْا اِلٰی مَا خَلَقَ اللّٰہُ مِنْ شَیْئٍ یَّتَفَیَّؤُا ظِلٰلُہٗ عَنِ الْیَمِیْنِ وَ الشَّمَآئِلِ سُجَّدًا لِّلّٰہِ وَ ہُمْ دٰخِرُوْنَ﴾ (النحل:۴۸) ’’کیا وہ اللہ تعالیٰ کی پیدائش میں غور نہیں کرتے کہ چیزوں کا سایہ دائیں اور بائیں مڑتے ہوئے اللہ کے لیے سجدہ کرتا ہے ، اور وہ اس کے فرمانبردار ہیں ۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿اَلَمْ یَرَوْا اِلَی الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآئِ مَا یُمْسِکُہُنَّ اِلَّا اللّٰہُ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ﴾ (النحل:۷۹) ’’کیا وہ غور نہیں کرتے کہ پرندے کیسے آسمانوں میں اڑتے ہیں ، اور ان کے لیے یہ فضا کیسے مسخر کردی گئی ہے ، اللہ کے علاوہ ان کو کوئی نہیں پکڑ کر رکھتا ، بیشک اس میں اہل عقل کے لیے نشانیاں ہیں ۔‘‘ احسانات الٰہی اور نعمتوں کا مشاہدہ : انسان احسان کا اسیر اور غلام ہے ۔جب انعام ، مہربانی اور نوازش انسان کے دل و دماغ میں سرایت کرجاتے ہیں ، تو انسا ن کو اس انعام کرنے والے کے ساتھ محبت پر مجبور کرتے ہیں ؛ فرمایا : ﴿وَ مَا بِکُمْ مِّنْ نِّعْمَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ﴾ (النحل:۵۳) ’’اور تم پر جو بھی نعمت ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَلَمْ تَرَوْا اَنَّ اللّٰہَ سَخَّرَلَکُمْ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ وَ
Flag Counter