Maktaba Wahhabi

98 - 130
نتائج ہمارے سامنے ہیں ۔ فرمایا : ’’تم میں سے کوئی ایک کیچڑ آلود خنزیر سے ٹکرائے ،یہ اس بات سے بہتر ہے کہ اس کا کندھا کسی ایسی عورت کے کندھے سے ٹکرائے جو اس کے لیے حلال نہیں ۔‘‘ (الطبرانی) معجم کبیرمیں صحیح روایت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے کسی ایک کے سر میں لوہے کی سوئی ٹھونکی جائے وہ اس سے بہتر ہے کہ تمہارا ہاتھ کسی ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے۔‘‘ یہ تو عام جگہیں ہیں جہاں پر انسان اور جن شیطانوں کی بھر مار ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد جیسے مقدس مقامات پر بھی اختلاط سے منع کیا۔ابن عمر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مسجد نبوی بنائی ، تو عورتوں کے لیے ایک علیحدہ دروازہ بنایا ، اور فرمایا: ’’اس دروازہ سے کوئی مرد داخل نہ ہو۔‘‘ ایک روایت میں ہے: ’’ عورتوں کے دروازہ سے کوئی مرد مسجد میں داخل نہ ہو۔‘‘ نٹ کلب و قہوہ خانے اورشیطانی وعدہ : روز ازل میں جب شیطان کو راندہ درگاہ کر کے نکال دیاگیا ، اس وقت اس نے اللہ تعالیٰ سے قیامت تک کی مہلت مانگی ، جو اسے دے دی گئی۔اس نے اللہ تعالیٰ سے وعدہ کیا : ﴿قَالَ رَبِّ بِمَآ اَغْوَیْتَنِیْ لَاُزَیِّنَنَّ لَہُمْ فِی الْاَرْضِ وَ لَاُغْوِیَنَّہُمْ اَجْمَعِیْنَ﴾ (الحجر:۳۹) ’’ اس نے کہا: اے رب : تیرے مجھے بہکانے کے سبب ، میں ان کے لیے زمین میں زینت بھر دوں گا، اور ان سب کو گمراہ کروں گا۔‘‘
Flag Counter