Maktaba Wahhabi

116 - 532
ہے کہ بندہ عبادت کا کوئی حصہ یا عبادت کی کوئی قسم غیر اللہ کے لئے انجام دے۔چنانچہ ہر عقیدہ یا قول یا عمل جس کے بارے میں یہ ثابت ہو کہ شارع نے اس کے کرنے کا حکم دیاہے،اسے اللہ وحدہ لا شریک کے لئے انجام دینا توحید،ایمان اور اخلاص ہے اور اسے غیر اللہ کے لئے پھیر دینا کفر و شرک ہے۔ یہ شرک اکبر کا ایسا ضابطہ ہے جس سے کوئی چیز خارج نہیں ہو سکتی،رہی شرک اصغر کی تعریف تو شرک اصغر ہر اس وسیلہ اور ذریعہ کو کہتے ہیں جس سے شرک اکبر تک پہنچا جائے،جیسے وہ ارادے،اقوال اور افعال جو عبادت کے مرتبہ تک نہ پہنچیں [1]۔ دوسرا مسلک:ابطال شرک کے روشن دلائل: شرک کے ابطال اور مشرکین کی مذمت میں واضح اور قطعی دلائل بے شمار ہیں،ان میں سے چند دلائل درج ذیل ہیں: 1- ہر وہ شخص جس نے کسی نبی،یا ولی،یا فرشتہ،یا جن کو پکارا،یا اس کے لئے کسی بھی قسم کی کوئی عبادت کی تو اس نے اللہ کو چھوڑ کر اسے معبود بنا لیا[2]،اور یہی وہ شرک اکبر ہے جس کے سلسلہ میں ارشاد باری ہے: ﴿إِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ أَنْ یُشْرَکَ بِہِ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذَلِکَ لِمَنْ یَّشَائُ وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرَیٰ إِثْماً عَظِیْماً[3]۔ یقینا اللہ تعالیٰ اس چیز کو نہیں معاف کرتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے،اوراس کے علاوہ گناہ جس کے لئے چاہے بخش دیتا ہے،اور جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا اس نے بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا۔ 2- ان قطعی دلائل وبراہین میں سے جن کی وضاحت ایسے شخص کے لئے مناسب ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے سوا دوسرے معبود بنا لئے اللہ عزوجل کا درج ذیل فرمان بھی ہے:
Flag Counter