Maktaba Wahhabi

231 - 532
نہیں کرتا،بلکہ کفر اصغر کے مرتکب سے اس قدر محبت اور دوستی رکھی جائے گی جس قدر اس میں ایمان ہوگا،اور اس سے اس قدر دشمنی اور بغض رکھاجائے گا جس قدر اس میں نافرمانی ہوگی [1]۔ تیسرا مسلک:تکفیر(کافر قرار دینے)کی خطرناکی: سب سے پہلے ہمیں جو اصول سمجھنا چاہئے وہ یہ ہے کہ کسی بھی شخص پر کفر کا حکم لگانا بڑاہی خطرناک ہے کیونکہ اس پر بڑے ہی خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں،ان میں سے چند اثرات حسب ذیل ہیں: 1- اس کی بیوی کے لئے اس کے ساتھ رہنا جائز نہیں رہ جائے گا بلکہ ان دونوں کے درمیان جدائی پیدا کرنا ضروری ہوگا کیونکہ یقینی اجماع ہے کہ کسی مسلمان خاتون کا کافر مرد کی بیوی بننا جائز نہیں۔ 2- اس کے بچوں کا اس کے ماتحت رہنا جائز نہیں رہ جائے گاکیونکہ اس کے تعلق سے اس شخص پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ‘ بلکہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ وہ اپنے کفر سے انہیں بھی متاثر کردے،خاص طور پر جب کہ وہ ابھی کمسن ہوں،یہ بچے پورے اسلامی معاشرہ کی امانت ہیں۔ 3- وہ شخص اپنے صریح کفر اور کھلے ارتداد کے ذریعہ معاشرہ کے خلاف بغاوت کرنے کے سبب اسلامی معاشرہ کی جانب سے نصرت اور دوستی کے حق سے محروم ہوجائے گا۔ 4- اس سے توبہ کرانے‘ اس کے ذہن سے شبہات ختم کرنے اور اس پر حجت قائم کرنے کے بعد ضروری ہو گا کہ اسے اسلامی عدالت کے سامنے پیش کردیا جائے تاکہ عدالت اس پر مرتد کی حدنافذ کرے۔ 5- اگر وہ ارتداد کی حالت میں مرجائے تو اس پر مسلمانوں کے احکام جاری نہیں کئے جائیں گے‘ چنانچہ نہ اسے غسل دیاجائے گا‘ نہ اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی‘ نہ اسے مسلمانوں کی قبرستان میں دفن کیاجائے گا اور نہ ہی کوئی اس کا وارث ہوگا‘ اسی طرح اگر اس سے پہلے کوئی اسے وارث بنانے والا شخص مرجائے تو اسے اس کی وراثت نہیں ملے گی۔
Flag Counter