Maktaba Wahhabi

158 - 372
کے نزدیک پسندیدہ بنائے اور ان کو برائی سے نفرت دلائے۔ 3۔خاوند کی اطاعت اور اس کی عصمت کی حفاظت 1۔اللہ کی نافرمانی کے علاوہ ہر معاملہ میں خاوند کی اطاعت بیوی کا فرض ہے کہ اللہ کی نافرمانی کے علاوہ ہر معاملہ میں خاوند کی اطاعت کرے۔اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت ساری احادیث مروی ہیں۔حضرت ابی اوفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں عَنْ اَبِیْ اَوْفٰی رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ قَالَ:لَمَّا قَدِمَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ مِنَ الشَامِ سَجَدَ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ‘ فَقَالَ صلی اللّٰه علیہ وسلم:((مَا ھٰذَا؟)) قَالَ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!قَدِمْتُ الشَّامَ فَرَاَیْتُھُمْ یَسْجُدُوْنَ لِبَطَارَقَتِھِمْ وَاَسَاقِفَتِھِمْ‘ فَاَرَدْتُ اَنْ اَفْعَلَ ذٰلِکَ بِکَ‘ قَالَ:((فَلَا تَفْعَلْ‘ فَاِنِّیْ لَوْ اَمَرْتُ شَیْئًا اَنْ یَسْجُدَ لِشَیْ ئٍ لَاَمَرْتُ الْمَرْاَۃَ اَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِھَا‘ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَا تُؤَدِّی الْمَرْاَۃُ حَقَّ رَبِّھَا حَتّٰی تُؤَدِّیَ حَقَّ زَوْجِھَا)) ۱۵؎ ’’جب حضرت مُعاذ بن جبل رضی اللہ عنہ شام سے واپس آئے تو انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ کیا۔آپ نے فرمایا:’’یہ کیاہے؟‘‘ حضرت مُعاذ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا:’’اے اللہ کے ر سول صلی اللہ علیہ وسلم!میں شام سے آیا ہوں‘ میں نے ان لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ اپنے علماء اور پادریوں کو سجدہ کرتے ہیں‘ چنانچہ میں نے ارادہ کیا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایسا کروں‘‘۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم ایسا مت کرو!بے شک اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ وہ کسی کو سجدہ کرے تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!عورت اپنے ربّ کا حق کبھی پورا نہ کر سکے گی جب تک کہ وہ اپنے شوہر کا حق ادا نہ کر دے۔‘‘ مزید برآں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِذَا صَلَّتِ الْمَرْاَۃُ خَمْسَھَا وَحَصَّنَتْ فَرْجَھَا وَاَطَاعَتْ بَعْلَھَا دَخَلَتْ مِنْ اَیِّ اَبْوَابِ الْجَنَّۃِ شَائَ تْ)) ۱۶؎ ’’جب عورت اپنی پانچوں نمازیں پڑھے‘ اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے اور اپنے خاوند کی اطاعت کرے تو جس دروازے سے چاہے جنت میں داخل ہو جائے۔‘‘ جب عورت اپنے خاوند کی اطاعت کرتی ہے تو وہ بہترین عورت شمار ہوتی ہے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ عورتوں میں سے بہترین عورت کون سی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الَّتِیْ تَسُرُّہُ اِذَا نَظَرَ ‘ وَتُطِیْعُہٗ اِذَا اَمَرَ وَلَا تُخَالِفُہُ فِیْ نَفْسِھَا وَمَا لِھَا بِمَا یَکْرَہُ)) ۱۷؎ ’’وہ عورت کہ جب اس کا خاوند اس کی طرف دیکھے تو وہ اسے خوش کر دے‘ جب وہ اسے حکم دے تو وہ اس کی اطاعت کرے‘ اپنی ذات سے متعلق معاملات میں اپنے خاوند کی مخالفت نہ کرے اور اپنے مال کو اِس طرح سے صرف نہ کرے جس کو وہ ناپسندجانے۔‘‘ بعض علماء کا کہنا ہے کہ بہترین بیویاں وہ ہوتی ہیں جو فرمانبردار،حیادار،سمجھ دار،بہت زیادہ بچے جننے والی،بہت زیادہ محبت کرنے والی،زبان کو احتیاط سے استعمال کرنے والی اور اپنے خاوند کی فرمانبرداری کرنے والی ہوں۔حکماء کا یہ قول ہے کہ جو عورت یہ چاہتی ہے کہ اس کا خاوند اس کی بات مانے اسے چاہیے کہ وہ اپنے خاوند کی اطاعت کرے۔شوہر کی اطاعت سے مراد یہ ہے کہ شوہر جس کام کا ارادہ کرے اس سے اس کام کے بارے میں جھگڑا نہ کرے‘ چاہے اس کی اپنی رائے کتنی ہی معتبر کیوں نہ ہو،کیونکہ شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری اس کے لیے افضل ہے۔اس لیے کہ بعض اوقات چھوٹے چھوٹے اختلافات کے نتیجہ میں بڑے بڑے مسائل پیدا ہوجاتے
Flag Counter