Maktaba Wahhabi

239 - 372
والدین کی اطاعت انسانی معاشرے کی بنیادی اکائی خاندان ہے۔اس لئے اسلام نے خاندانی استحکام اور اس کی بقاء پر بڑا زور دیا ہے اور خاندان کو اللہ تعالیٰ کا انعام اور اس کی توڑپھوڑ کو اللہ تعالیٰ کی ناشکری قرار دیاہے۔اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں: ﴿وَاللّٰهُ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ أَنْفُسِکُمْ أَزْوَاجًا وَّجَعَلَ لَکُمْ مِنْ أَزْوَاجِکُمْ بَنِیْنَ وَحَفَدَۃً وَّ رَزَقَکُمْ مِنَ الطَّیِبَاتِ أَفَبِالْبٰطِلِ یُؤْمِنُوْنَ وَبِنِعْمَۃِ اللّٰہ ھُمْ یَکْفُرُوْن﴾۱؎ ’’اور وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لئے ہم جنس بیویاں بنائیں اور اسی نے ان بیویوں سے تمہیں بیٹے پوتے عطا کئے اور اچھی اچھی چیزیں تمہیں کھانے کو دیں کیا پھر بھی یہ لوگ باطل کو مانتے ہیں۔‘‘ اسلام کے خاندانی نظام کی بنیاد دو چیزوں پر ہے: 1۔ رحم(رشتہ داری و صلہ رحمی) 2۔ ولایت(نظم و نسق) جب اولاد والدین کی اطاعت نہیں کرتی تو وہ مندرجہ ذیل امور کا ارتکاب کرتی ہے: ٭ قطع رحمی کرتی ہے۔ ٭ گھر اور خاندان کے نظم و نسق کو توڑتی ہے۔ ٭ والدین کی نافرمانی کرتی ہے۔ 1۔رحم(رشتہ داری و صلہ رحمی) قرآن مجید سے دلائل قرآن کریم نے صلہ رحمی پر بہت زیادہ زور دیا ہے اور قطع رحمی کی شدید مذمت کی ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿یَآ أَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِنْ نَفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا وَبَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَثِیْرًا وَّ نِسَائً وَّاتَّقُوا اللّٰہ الَّذِیْ تَسَائَ لُوْنَ بِہِ وَالْاَرْحَام إِنَّ اللّٰہ کَانَ عَلَیْکُمْ رَقِیْبًا﴾۲؎ ’’لوگو،اپنے رب سے ڈرو،جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی جان سے اس کا جوڑا بنایا اور ان دونوں سے بہت مرد اور عورتیں دینا میں پھیلا دیئے،اس خدا سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنے حق مانگتے ہو،اور رشتہ وقرابت تعلقات کے بگاڑنے سے پرہیز کرو۔یقین جانو کہ اللہ تم پر نگرانی کر رہا ہے۔‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تم سے قیامت کے روز ارحام(رشتہ داری) کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ منافقوں کو ڈانٹتے ہوئے فرماتے ہیں: ﴿فَھَلْ عَسَیْتُمْ إِنْ تَوَلَّیْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ وَ تُقَطِّعُوْا أَرْحَامَکُمْ أُولٰئِکَ الَّذِیْنَ لَعَنَھُمُ اللّٰہ فَأَصَمَّھُمْ وَأَعْمٰی أَبْصَارَھُمْ﴾۳؎
Flag Counter