Maktaba Wahhabi

48 - 372
نکاح کامقصداور ضرورت انسانی فطرت ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ادارہ یا فرد جب کسی کام کا آغاز کرتاہے تواس کے اغراض ومقاصد کا تعین کرتاہے مزید برآں اسکی حکمتوں،فوائد وثمرات،خامیوں اور خو بیوں الغرض مستقبل کے تمام نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے ابتدا کرتاہے تاکہ پیش آمدہ خطرات سے بچا جاسکے اور اسکام کو احسن انداز سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔فریقین کا عقد نکاح میں آنا بھی چونکہ ایک اہم ادارہ(خاندان) کی بنیاد بنتاہے لہٰذا نکاح کے مقاصد کا جاننا بھی ازحد ضروری ہے اسی لئے نکاح کے بہت سارے مقاصد میں سے چند ایک کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ دین وایمان کی اکملیت نکاح کا بنیادی مقصد تکمیل ایمان ہے۔گویا شادی کرناعبادت ہے جس سے انسان اپنے نصف دین کو مکمل کرتاہے۔جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((إذاتزوج العبد فقد استکمل(کمل)نصف الإیمان فلیتق اللّٰہ فی النصف الباقی))۲۵؎ ’’جب بندہ شادی کرلیتاہے تواس کا نصف ایمان مکمل ہوجاتاہے،پس باقی نصف ایمان کے بارے میں اسے اللہ سے ڈرنا چاہیے۔‘‘ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو حسن کہا ہے۔ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((من رزقہ اللّٰہ امراء ۃ صالحۃ فقد أعانہ اللّٰہ علی شطر دینہ فلیتق اللّٰہ فی الشطر الثانی)) ۲۶؎ ’’جسے اللہ کریم نیک بیوی عطا کردے تواس نے اسے نصف دین پرمدد دی اسے چاہیے کہ باقی نصف میں بھی اللہ سے ڈرے۔‘‘ صاحب فیض القدیر اس حدیث کے ضمن میں لکھتے ہیں کہ(اللہ نے)تقوی کودوحصوں میں تقسیم کیاہے شادی کرنے کے ساتھ نصف تقوی حاصل ہوجاتاہے اورباقی نصف اس کے علاوہ ہے۔ ابوحاتم فرماتے ہیں کہ آدمی اپنے بطن اوراپنی شرمگاہ کی حفاظت پر کار بند ہوتاہے۔اورشادی ونکاح سے میاں،بیوی ان دونوں کی حفاظت کرسکتے ہیں۔۲۷؎ افراد گھر کی تربیت بسااوقات نکاح کامقصدگھرکے افراد کی تعلیم وتربیت اورادب وتأدیب ہوتاہے۔ جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے غزوہ احد میں اپنے باپ کی شہادت کے بعد ایک بیوہ عورت سے شادی کی امام بخاری رحمہ اللہ نے مختلف مقامات پر ان الفاظ کے ساتھ اس حدیث کونقل کیا ہے۔ عن جابر بن عبد اللّٰہ رضی اللّٰہ عنہ قال ہلک أبی وترک سبع بنات اوتسع بنات فتزوجت امرأۃ ثیبا فقال لی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم تزوجت یاجابر فقلت نعم فقال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم تزوجت یاجابر فقلت نعم فقال أبکراً أم ثیباً قلت بل ثیباً قال:فہلا جاریۃ تلاعبہا وتلاعبک وتضاحکہا وتضاحکک قال فقلت لہ أن عبداللّٰه ہلک وترک بنات وانی کرہت ان
Flag Counter