Maktaba Wahhabi

58 - 91
ایک بے نماز کی موت کاآنکھوں دیکھاحال علّامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے بیان کیاہے: ’’ ایک گنہگار شخص کی موت کاوقت قریب آیاتواس کے آس پاس کے لوگوں کو گھبراہٹ محسوس ہوئی،اسے کلمہ لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہ کی تلقین کرناچاہا،مگروہ برابرآنسوصاف کرتارہا،جب اس پرنزع کاعالَم طاری ہوا اور اس کی روح قبض ہونے لگی تواس نے بلندآوازسے چیختے ہوئے کہا:میں لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہ کہوں بھی تو مجھے کیا فائدہ حاصل ہوگا؟کیونکہ میں بے نماز تھا،مجھے نہیں معلوم کہ میں نے اللہ کے واسطے ایک وقت کی بھی نمازپڑھی ہو،یہ کہہ کراس کی سانسیں اکھڑگئیں اورہچکیاں آنے لگیں حتیٰ کہ وہ فوت ہوگیا۔‘‘ پابندِ نمازشخص کی موت کاآنکھوں دیکھاحال عامر بن عبداللہ بن الزبیربسترِمرگ پر تھے اور زندگی کی آخری سانسیں گن رہے تھے،ان کے گھر والے ان کے پاس بیٹھ کررورہے تھے اوروہ موت سے نبردآزماتھے اسی دوران انہیں مغرب کی آذان سنائی دی،ان کے حلق میں سانس کی غرغراہٹ سنائی دی اورنزع کی کیفیت میں شدّت پیداہوگئی،تکلیف بھی بہت بڑھ گئی تھی،لیکن آذان سن کراپنے پاس بیٹھے لوگوں سے کہنے لگے:مجھے ہاتھوں سے اٹھاکر لے چلو۔لوگوں نے پوچھا:کہاں؟ کہنے لگے:مسجدلے چلو۔لوگوں نے کہا:آپ اس حال میں مسجدجائیں گے ؟ فرمانے لگے:
Flag Counter