Maktaba Wahhabi

59 - 83
سب سے بڑا طاغوت تو اس کی رکنیت اختیار کر کے اللہ کی ہمسری کرنا یا ووٹوں کے ذریعے اللہ کے ہمسر بھرتی کرنا مصلحت کب سے ہو گیا؟ مصلحت کی بابت ایک اور اصول امر بھی جان لیجئے کہ اہل ایمان کے نزدیک نصوص کی مطابقت ہی مصلحت ہوتی ہے،جبکہ خلاف نصوص مصالح سے حجت پکڑنا منافقین کا مسلک ہے۔چنانچہ یہود و نصاریٰ سے دوستی رکھنے کی حرمت کے مقابلے میں منافقین کی دلیل قرآن نے یوں نقل کی ہے: ﴿فَتَرَى الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ يُسَارِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَى أَنْ تُصِيبَنَا دَائِرَةٌ﴾(المائدۃ:52) ’’تم دیکھتے ہو کہ جن کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ انہی(یہود و نصاری کی دوستی) میں دوڑ دھوپ کرتے پھرتے ہیں۔کہتے ہیں ہمیں ڈر ہے کہ کہیں ہم مصیبت کے چکر میں نہ پھنس جائیں‘‘(المائدہ:52)۔ یہ فلسفہ بھی منافقین کا ہے کہ مقصد صالح ہو تو اس کے لئے جو کام بھی کیا جائے گا وہ مصلحت ہو گا۔اسی لئے وہ کہا کرتے تھے کہ: ﴿إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ﴾(البقرۃ) اور یہ بھی کہ ﴿إِنْ أَرَدْنَا إِلَّا الْحُسْنَى﴾ ’’ہمارا مقصد تو نیک ہی تھا‘‘ اس بنا پر اہل ایمان کے ہاں صرف نیک نیتی معتبر نہیں ہوتی،کیونکہ اسے سے اہل نفاق اور اہل بدعت کے لئے جو دروازہ کھلتا ہے وہ پورے دین پر تباہی لانے کے لئے کافی ہے،بلکہ حق سے مطابقت اور عقیدہ و ایمان کی متابعت بھی عمل صالح کے لئے شرط ہے۔عملاً صالح کی ان دو شرطوں پر پوری امت کا اجماع ہے اب مصلحت اگر عمل صالح کے علاوہ کوئی چیز ہوتی ہے تو پھر ہمیں اس پر کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔
Flag Counter