Maktaba Wahhabi

64 - 83
نظام باطل ہے اور اس کے کارساز اللہ کے شڑیک،جو کہ ننگی فلموں اور طوائف کے کوٹھوں سے ہزارہاگنا بڑھ کر اللہ کے غضب اور اس کے عذاب کو دعوت دینے والا ہے تو پھر ایسے طاغوت کی پانچ سالہ تقریب ولادت میں شرکت جرم کیوں نہ ہوگی؟ جہنم اور ہلاکت کے لئے جب یہ دروازہ ہے تو اسے کھولنے کے لئے زور مارتی خ/قت کاساتھ دینا اور جب وہ کھل جائے تو گزرنے والوں کے جرم سے لاتعلقی کااظہار کرنا یا یہ کہنا کہ میں نہ بھی کھولتا تو وہ کھل ہی جاتا،کونسی ایمانی منطق ہے؟آئندہ صفحات میں ہم اس فعل کی قباحت کے دلائل ذکر کریں گے۔شدید اختصار کی وجہ سے تفصیل کسی اور موقع پر اٹھا رکھتے ہیں۔ (1) باطل کی ہمنوائی عموماً یہ سمجھ لیاجاتا ہے کہ ووٹ اچھے یا برے نظام کا اختیار ہوتا ہے۔حالانکہ سبھی امیدوار اسی ایک نظام کے تحت اور اسی کے دائرے میں انتخاب لڑتے ہیں،کامیاب ہونے کے بعد اسی نظام کی متعین کی ہوئی حدود سے سر مو انحراف نہیں کرسکتے۔اس نظام کامتعین کیاہوا کردار ادا کرنا ان کاواضح ترین مقصد ہوتا ہے۔اسمبلی میں پہنچنے کے بعد اسی آئین اور قانون کے تحفظ کی قسم کھاتے ہیں اور اللہ کے دین کو قانون کا درجہ بھی عطا کر دیں پھر بھی طاغوت ہی رہیں گے۔غرض پچھلے ابواب میں ان کا جو کفر ہم نے بیان کیاہے وہ سارا کفر پانچ سال تک کرتے رہنے کے لئے یہ نظام ملک کے ہر بالغ انسان کی ایک ایک پرچی کا محتاج ہوتا ہے۔کہنے کو تو وہ ایک پرچی ہے مگر کسی کو اس بارے میں اختلاف نہیں کہ رائج نظام کو پانچ سال تک چلانے کے لئے اصولاً یہ ایک اختیارات کی سند ہوتی ہے۔ قرآن مجید نے صرف طاغوت ہی نہیں ’’اولیاء الطاغوت‘‘ کا بھی ذکر کیاہے کیونکہ طاغوت کو
Flag Counter