Maktaba Wahhabi

107 - 692
کی زینیں بھی تر نہ ہوئیں۔[1] اولیاء ا لشیطان: ہر مسلمان کا عقیدہ ہے کہ شیطان نے انسانوں میں سے بھی کچھ اپنے ساتھی بنا رکھے ہیں،جن پر وہ غالب آچکا ہے اور انھیں اللہ کی یاد سے غافل کیے ہوئے ہے،برائی کو خوبصورت انداز میں ان کے سامنے پیش کرتے ہوئے باطل کو ان کے دل میں ڈالتا رہتا ہے۔ایسے لوگ حق بات سننے سے بہرے ہیں اور حق دیکھنے سے ان کی آنکھیں اندھی ہیں،یہ لوگ کلی طور پر شیطان کے تابع ہو چکے ہیں،اس کے وسوسوں اور احکام کی تعمیل کرتے ہیں،انھیں برائی،اچھائی کے روپ میں نظر آتی ہے،چنانچہ انھوں نے منکر کو معروف بنا دیا ہے اور معروف کو منکر۔یہ لوگ ہر بات میں اولیاء اللہ کی ضد اور الٹ ہیں۔وہ اللہ کے دوست ہیں اور یہ اللہ کے دشمن،انھیں اللہ کی محبت حاصل ہے اور وہ اسے راضی کرنے کی سعی کرتے ہیں جبکہ یہ اللہ کو ناراض کر رہے ہیں اور ان پر اللہ کی لعنت اور غضب ہے۔اگر اللہ تعالیٰ کے یہ دشمن کبھی فضا میں اڑتے ہیں یا پانی کی سطح پر چل کر دکھا دیتے ہیں تو یہ اللہ کے ان دشمنوں کے لیے ’’استدراج‘‘ یعنی مہلت برائے آزمائش ہے یا پھر شیاطین اپنے ان دوستوں کے ساتھ حق دوستی ادا کرتے ہیں۔اس عقیدے کی بنیاد درج ذیل دلائل ہیں: 1:اللہ تعالیٰ نے ہمیں اولیائے شیطان کے متعلق خبر دی ہے۔ارشادِ ربانی ہے:﴿وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُم مِّنَ النُّورِ إِلَى الظُّلُمَاتِ ۗ أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ﴾ ’’اور جو لوگ کفر کرتے ہیں،ان کے ولی اور دوست طاغوت(شیطان)ہیں۔وہ انھیں روشنی سے نکال کر اندھیروں میں لے جاتے ہیں۔یہ لوگ جہنم والے ہیں،(اور)ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔‘‘[2] ارشادِ الٰہی ہے:﴿وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَىٰ أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ ۖ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ﴾ ’’اور بے شک شیاطین اپنے ساتھیوں کے دل میں(پوشیدہ گمراہ کن باتیں)ڈالتے ہیں تاکہ وہ تمھارے ساتھ بحث و جھگڑا کریں اور اگر تم نے ان کی اطاعت کی تو تم بھی مشرک ہو جاؤ گے۔‘‘[3] ارشادِ عالی ہے:﴿وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ قَدِ اسْتَكْثَرْتُم مِّنَ الْإِنسِ ۖ وَقَالَ أَوْلِيَاؤُهُم مِّنَ الْإِنسِ رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ وَبَلَغْنَا أَجَلَنَا الَّذِي أَجَّلْتَ لَنَا ۚ قَالَ النَّارُ مَثْوَاكُمْ خَالِدِينَ فِيهَا إِلَّا مَا شَاءَ اللّٰهُ﴾ ’’اور جس دن وہ ان سب(جن و انس)کو اکٹھا کر ے گا(اورکہے گا:)’’اے جنوں کے گروہ!تم نے انسانوں سے بہت(فائدے)حاصل کیے۔‘‘ اور ان(جنوں)کے ساتھی انسان کہیں گے:اے ہمارے رب!ہم نے
Flag Counter