Maktaba Wahhabi

280 - 692
اور ہلاکت کا پیش خیمہ بن جاتی ہے۔ غرور کا علاج: کثرت سے اللہ کا ذکر کرے۔بایں صورت کہ انسان یقین کرے کہ یہ علم،مال،طاقت اور نسبی شرف صرف اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی عطا ہے،وہ اسے چھین بھی سکتا ہے اور بندہ اپنے مالک کی کتنی ہی عبادت کیوں نہ کر لے،وہ اس کی بعض نعمتوں کا عوض بھی نہیں بن سکتی اور اللہ ہی بزرگی اور فضیلت کا اصل مصدر ومنبع ہے اور وہی ہر طرح کی اچھائی دینے والا ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((لَنْ یُّنَجِّيَ أَحَدًا مِّنْکُمْ عَمَلُہُ،قَالُوا:وَلَا أَنْتَ یَارَسُولَ اللّٰہِ؟ قَالَ وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ یَّتَغَمَّدَنِيَ اللّٰہُ بِرَحْمَۃٍ)) ’’تم میں سے کسی کو اس کے عمل ہرگز نجات نہیں دلا سکیں گے۔لوگوں نے کہا:اے اللہ کے رسول!آپ کو بھی نہیں۔فرمایا:’’مجھے بھی نہیں،اِلاَّ یہ کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ مجھے اپنی رحمت میں ڈھانپ لے۔‘‘[1] سستی و کاہلی: عاجزی اورسستی قابل مذمت صفات ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے درج ذیل الفاظ کے ساتھ تحفظ طلب فرماتے تھے: ((اَللّٰھُمَّ!إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْھَرَمِ وَالْبُخْلِ))’’اے اللہ!میں عاجزی و کاہلی،بزدلی،بڑھاپے اور کنجوسی سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں۔‘‘[2] بنا بریں کوئی بھی مسلمان عاجزی اورسستی وکاہلی کا مظاہرہ نہیں کرے گا بلکہ دانائی اور نشاط سے کام لے گا۔عمل اور محنت کو طرز زندگی بنائے گا،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کام کرنے اور محنت کرنے کی تلقین کی ہے،آپ نے فرمایا: ((اِحْرِصْ عَلٰی مَا یَنْفَعُکَ،وَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ وَلَا تَعْجَزْ،وَإِنْ أَصَابَکَ شَيْئٌ فَلَا تَقُلْ:لَوْ أَنِّي فَعَلْتُ کَانَ کَذَا وَکَذَا،وَلٰکِنْ قُلْ:قَدَّرَ اللّٰہُ وَمَا شَائَ فَعَلَ،فَإِنَّ ’لَوْ‘ تَفْتَحُ عَمَلَ الشَّیطَانِ)) ’’مفید کاموں کی حرص کر اور اللہ سے مدد طلب کر اور عاجزی کا مظاہرہ نہ کر۔اگر تجھے کوئی مصیبت پہنچے تو یہ نہ کہہ،اگر میں اس طرح کر لیتا تو یوں ہو جاتا،البتہ یہ کہہ کہ اللہ نے اسی طرح مقدر کیا تھا اور جو اس نے چاہا سو کیا۔اس لیے کہ ’’اگر‘‘کا لفظ شیطان کے عمل کادروازہ کھول دیتا ہے۔‘‘[3] یہ عاجزی،کاہلی،بزدلی اور کنجوسی کیوں ؟ اور اس بنیاد پر ترک عمل اور مفید کاموں کا چھوڑنا کس لیے؟ مومن تو نظام اسباب کا قائل ہے اور کائنات میں اس کے قانون ’’سنت‘‘کو تسلیم کرتا ہے اور رب کائنات نے
Flag Counter