Maktaba Wahhabi

353 - 692
﴿فَلْيَكُونُوا مِن وَرَائِكُمْ وَلْتَأْتِ طَائِفَةٌ أُخْرَىٰ لَمْ يُصَلُّوا فَلْيُصَلُّوا مَعَكَ وَلْيَأْخُذُوا حِذْرَهُمْ وَأَسْلِحَتَهُمْ﴾ ’’اور جب آپ ان میں ہوں اور ان کے لیے نماز قائم کریں تو ان کا ایک گروہ آپ کے ساتھ اپنے ہتھیار لیے کھڑا ہو،پھر جب وہ سجدہ کرلیں تو یہ گروہ آپ کے پیچھے چلا جائے اور دوسرا گروہ جنھوں نے(آپ کے ساتھ)نماز نہیں پڑھی،وہ آجائے اور آپ کے ساتھ نماز ادا کرے اور وہ اپنا بچاؤ کریں اور اپنے ہتھیار ساتھ رکھیں۔‘‘[1] 2 سفر میں نماز خوف کا طریقہ: اس نماز کی ادائیگی کے مختلف طریقے احادیث میں وارد ہیں،جس کی وجہ خوف کا کم وبیش ہونا ہے۔اگر لڑائی سفر میں ہے تو اس کی مشہور ترین کیفیت یہ ہے کہ فوج کو دوحصوں میں بانٹ دیا جائے۔ایک جماعت دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہو جائے اور دوسری امام کے پیچھے،امام انھیں ایک رکعت پڑھائے اور کھڑا رہے،اس اثنا میں یہ مقتدی اپنے طور پر ایک رکعت پڑھ لیں اور سلام پھیر دیں۔یہ جماعت سلام کے بعد دشمن کے مقابلے میں جا کھڑی ہو اور دوسرا گروہ آجائے،امام انھیں بھی ایک رکعت پڑھائے اور تشہد میں بیٹھا رہے،یہ گروہ ایک رکعت اپنے طور پر پڑھ لے اور پھر امام کے ساتھ سلام پھیریں۔ نماز خوف کی یہ کیفیت حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ماخوذ ہے جو کہ صحیح مسلم میں مروی ہے۔[2] 3 حضر میں نماز خوف کا طریقہ: اگر لڑائی ’’حضر‘‘ میں ہو رہی ہو،جہاں نماز قصر نہیں ہوتی تو پہلا گروہ دو رکعتیں امام کے ساتھ پڑھے اور دو رکعتیں اپنے طور پر اور امام کھڑا رہے پھر دوسرا گروہ آکر دو رکعتیں امام کے ساتھ ادا کرے اور امام بیٹھا رہے،اتنے میں وہ دو رکعتیں اپنے طور پر پڑھ لیں گے اور بعد ازاں امام ان کے ساتھ سلام پھیر دے گا۔ 4 اگر لڑائی کی شدت کی وجہ سے فوج کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ناممکن ہو تو:؟ اگر لڑائی شدت اختیار کر جائے اور فوج کو تقسیم کر کے انھیں نماز پڑھانا ممکن نہ ہو تو اکیلے اکیلے اشارے کے ساتھ نماز ادا کریں گے۔اس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ پیدل ہوں یا سوار،قبلہ رخ ہوں یا نہ کیونکہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:﴿فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا﴾’’اگر تمھیں خطرہ ہے تو پیدل یا سوار ہو کر(نماز ادا کرو)۔‘‘ [3] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:’وَإِنْ کَانُوا أَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ فَلْیُصَلُّوا قِیَامًا وَّرُکْبَانًا‘ ’’اور اگر وہ(دشمن)زیادہ ہوں تو مسلمان پیدل اور سوار ہو کر نماز پڑھ لیں۔‘‘[4] 5 دشمن کا متلاشی یا دشمن سے بھاگنے والا: جو شخص دشمن کی تلاش میں ہو اور اس کے نکل جانے کا اندیشہ ہو یا دشمن
Flag Counter