Maktaba Wahhabi

366 - 692
٭ نفلی نماز کی اقسام: 1: تحیۃ المسجد: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’إِذَا دَخَلَ أَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فلَا یَجْلِسْ حَتّٰی یُصَلِّيَ رَکْعَتَیْنِ‘ ’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو وہ دو رکعت پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔‘‘[1] 2: نماز چاشت: یہ چار سے آٹھ رکعات تک ہے۔اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیان فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ((اِبْنَ آدَمَ!اِرْکَعْ لِي أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ مِنْ أَوَّلِ النَّھَارِ أَکْفِکَ آخِرَہُ))’’اے ابن آدم!دن کے اول حصے میں میرے لیے چار رکعات پڑھ،میں اس کے آخر میں تیرے لیے کفایت کروں گا۔‘‘[2] 3: تراویح رمضان: اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِیمَانًا وَّاحْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ)) ’’جس نے ایمان اور طلب ثواب کے ساتھ رمضان کا قیام کیا تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔‘‘[3] 4: وضو کے بعد کی دو رکعتیں: اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((لَا یَتَوَضَّأُ رَجُلٌ مُّسْلِمٌ فَیُحْسِنُ الْوُضُوئَ فَیُصَلِّي صَلَاۃً إِلَّا غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ الصَّلَاۃِ الَّتِي تَلِیھَا)) ’’جو مسلمان اچھا وضو کرتا ہے،پھر نماز پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے اگلی نماز تک کے گناہ معاف کر دیتا ہے۔‘‘[4] 5: سفر سے واپس آکر بستی کی مسجد میں دو رکعتیں پڑھنا: کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے ثابت ہے۔کعب بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:((کَانَ(النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم)إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ بَدَأَ بِالْمَسْجِدِ فَرَکَعَ فِیہِ رَکْعَتَیْنِ))’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر سے واپس آتے تو پہلے مسجد میں جاتے اور دو رکعتیں پڑھتے تھے۔‘‘[5]
Flag Counter