Maktaba Wahhabi

375 - 692
دوسری میں پانچ تکبیریں نماز عید کی طرح کہہ سکتا ہے،نیز پہلی رکعت میں فاتحۃ الکتاب کے بعد ’’سورۂ اعلی‘‘ اور دوسری میں ’’سورۂ غاشیہ‘‘ کی جہرًا تلاوت کرے،پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو اور خطبہ پڑھے،جس میں کثرت سے استغفار کرے اور پھر دعا مانگے۔لوگ آمین کہیں،پھر قبلہ رخ ہو کر تحویلِ چادر اس طرح کرے کہ کندھے پر موجود،چادر کی دائیں طرف کو بائیں کندھے پر اور بائیں طرف کو دائیں کندھے پر ڈال لے۔عام لوگ بھی اسی طرح چادر کی تحویل کریں اور کچھ دیر دعا کرتے رہیں اور پھر واپس چلے جائیں۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:نبی صلی اللہ علیہ وسلم طلب بارش کی دعا کے لیے باہر نکلے اور اذان اور اقامت کے بغیر ہمیں دو رکعتیں پڑھائیں،پھر خطبہ پڑھا اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے دعا کی اور ہاتھ اٹھاتے ہوئے قبلے کی طرف منہ کیا اور چادر کندھے پر اس طرح الٹی۔دائیں طرف بائیں کندھے اور بائیں طرف دائیں کندھے پر تبدیل کرلی۔‘‘[1] 6 نماز استسقا کی دعائیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے استسقا کے لیے درج ذیل ادعیہ مبارکہ مروی ہیں:’اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مَّرِیعًا مَّرِیئًا طَبَقًا عَاجِلًا غَیْرَ رَائِثٍ نَّافِعًا غَیْرَ ضَارٍّ‘ ’’اے اللہ!ہمیں موافق آنے والی،زیادہ خوش حالی والی،ابھی جلدی نہ کہ لیٹ،مفید اور نقصان نہ دینے والی بارش عطا کر۔‘‘[2]((اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مُّغِیثًا مَّرِیئًا مَّرِیعًا طَبَقًا غَدَقًا عَاجِلًا غَیْرَ رَائِثٍ)) ’’اے اللہ!ہمیں مفید،اچھے انجام والی اور خوشحالی والی،زیادہ اور موسلا دھار بارش جلدی دے،تاخیر نہ فرما۔‘‘[3]((اَللّٰھُمَّ اسْقِنَا الْغَیْثَ وَلَا تَجْعَلْنَا مِنَ الْقَانِطِینَ)) ’’اے اللہ!ہمیں بارش دے اور ناامید ہونے والوں میں نہ بنا۔‘‘[4]((اَللّٰھُمَّ!بِالْعِبَادِ وَالْبِلَادِ وَالْبَھَائِمِ وَالْخَلْقِ مِنَ اللَّأْوَائِ وَالْجَھْدِ وَالضَّنْکِ مَالَا نَشْکُوہُ إِلَّا إِلَیْکَ)) ’’اے اللہ!تیرے بندوں،شہروں،جانوروں اور مخلوق کو وہ شدت ومشقت اور تنگی ہے جس کی شکایت ہم تیرے سوا کسی کے پاس نہیں کر سکتے۔‘‘[5]
Flag Counter