Maktaba Wahhabi

378 - 692
میں ڈالے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((مَنْ عَلَّقَ تَمِیمَۃً فَقَدْ أَشْرَکَ))’’جس نے ’’تمیمہ‘‘(منکا وغیرہ)گلے میں ڈالا،اس نے شرک کیا۔‘‘[1] نیز ارشاد ہے:((مَنْ عَلَّقَ تَمِیمَۃً فَلَا أَ تَمَّ اللّٰہُ لَہُ،وَمَنْ عَلَّقَ وَدْعَۃً فَلَا وَدَعَ اللّٰہُ لَہُ)) ’’جو منکے گلے میں ڈالے،اللہ اس کی مراد پوری نہ کرے اور جو کوئی کوڈ یا سیپیاں گلے میں ڈالے،اسے اللہ آرام نہ دے۔‘‘[2] اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ پیتل کا کڑا ہاتھ میں ڈالے ہوئے ہے۔آپ نے فرمایا:’’افسوس یہ کیا ہے۔‘‘ اس نے کہا:’’کمزوری دور کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔‘‘ آپ نے فرمایا:((اِنْزِعْھَا فَإِنَّھَا لَا تَزِیدُکَ إِلَّا وَھْنًا،وَإِنَّکَ لَوْ مِتَّ وَھِيَ عَلَیْکَ مَا أَفْلَحْتَ أَبَدًا)) ’’اسے اتار دے،یہ تیری کمزوری اور زیادہ کرے گا۔اگر تو اس حال میں مر گیا تو کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔‘‘[3] 5 وہ چیزیں جن کے ساتھ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے شفا طلب فرمائی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا بابرکت ہاتھ مریض پر رکھ کر کہتے:((اَللَّھُمَّ!رَبَّ النَّاسِ أَذْھِبِ الْبَأْسَ،وَاشْفِہِ،وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَائُ کَ شِفَائً لَّا یُغَادِرُ سَقَمًا)) ’’اے اللہ!انسانوں کے پالنے والے،تکلیف دور فرما،شفا دے تو ہی شافی ہے،تیرے سوا کسی کے پاس شفا نہیں ہے۔ایسی شفا دے جو بیماری کو نہ چھوڑے۔‘‘[4] ایک شخص نے آپ کے سامنے درد کی شکایت کی تو آپ فرمایا:’’جسم میں درد والی جگہ پر ہاتھ رکھ اور تین بار بسم اللہ کہہ اور سات بار یہ دعا پڑھ: ((أَعُوذُ بِاللّٰہِ وَقُدْرَتِہِ مِنْ شَرِّمَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ))
Flag Counter