Maktaba Wahhabi

445 - 692
2: اضطباع:یہ دائیں کندھے کے ننگا رکھنے کو کہتے ہیں،یہ طواف قدوم میں مسنون ہے اور یہ بھی صرف مردوں کے لیے ہے عورتوں کے لیے نہیں،لہٰذا مرد سات چکروں میں دایاں کندھا ننگا رکھے گا۔[1] 3: اگر ممکن ہو تو طواف شروع کرتے وقت حجر اسود کو بوسہ دیا جائے،اگر ایسا کرنا مشکل ہو تو ہاتھ لگا لینا یا اشارہ کرنا ہی کافی ہے،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کیا تھا۔[2] 4: دوران طواف دعا کرنا۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے درج ذیل دعا کا پڑھنا ثابت ہے:﴿رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾ ’’اے ہمارے رب!ہمیں دنیا میں اچھائی دے اور آخرت میں بھی اچھائی دے اور ہمیں عذاب جہنم سے بچا۔‘‘[3] 5: طواف کے دوران ہر دفعہ رکن یمانی کو ہاتھ لگانا اور حجر اسود کو بوسہ دینا،اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل اسی طرح تھا۔[4] 6: طواف سے فارغ ہونے کے بعد ’’ملتزم‘‘ کے پاس دعا کرنا۔’’ملتزم‘‘ بیت اللہ کے دروازے اور حجر اسود کی درمیانی جگہ کو کہتے ہیں۔ابن عباس رضی اللہ عنہما کا اس پر عمل تھا۔ 7: طواف سے فارغ ہونے کے بعد مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نفل پڑھنا،جس میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ کافرون اور سورئہ اخلاص کی تلاوت کرنا،اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:﴿وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى﴾’’اور مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ۔‘‘[5] 8: دو رکعت سے فارغ ہو کر خوب سیر ہو کر آب زمزم پینا۔ تنبیہ:مذکورہ بالا سنن کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طرز عمل ہے جو حجتہ الوداع کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔[6] ٭ طواف کے آداب: 1: طواف کرنے والا خشوع وخضوع اورحضور قلب کی کیفیت سے سرشار ہو،اللہ عزوجل کی عظمت اور اس سے خوف و ڈر کا شعور اپنائے ہوئے ہو اور یہ کہ اسے اللہ کے ہاں کی عزت وتکریم حاصل کرنے کی
Flag Counter