Maktaba Wahhabi

624 - 692
سے چوتھائی 1/4 یعنی ایک بیوی کا اور باقی تین حصوں میں سے ایک تہائی 1/3 یعنی ایک حصہ ماں کے لیے اور باقی دو عصبہ ہونے کی بنا پر باپ کے لیے ہوں گے۔ ان دونوں صورتوں میں ماں کو کل ترکہ کا ثلث نہیں بلکہ باقی کا ثلث ملتا ہے،یہی فیصلہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کیا تھا،اسی لیے یہ دونوں مسئلے ’’عمریتین‘‘ کے نام سے معروف ہیں۔ ٭ سدس(چھٹا 1/6)ترکہ کے کل چھ حصوں میں ایک: درج ذیل سات افراد اس کے مستحق ہیں: 1: ماں:اگر میت کی اولاد یا بیٹے کی اولاد ہو یا دو یا دو سے زیادہ حقیقی یا پدری یا مادری بھائی بہنیں ہوں،برابر ہے کہ وہ وارث ہوں یا محجوب۔٭ 2: نانی جدہ:دادی یااگر میت کی ماں نہ ہو تو نانی اکیلی وارث ہو گی اور اگر اس کے ساتھ میت کی دادی بھی ہو تو وہ دونوں سدس(1/6)کو برابر تقسیم کریں گی۔ تنبیہ: وراثت میں اصل جدہ ام الام(نانی)ہے،جبکہ جدہ ام الاب(دادی)کو اس پر محمول کیا جاتا ہے۔ 3: باپ:یہ علی الاطلاق چھٹے حصے کا وارث ہوتا ہے،چاہے مرنے والے بیٹے یا بیٹی کی اولاد ہو یا نہ ہو۔ 4: دادا:یہ باپ کی عدم موجودگی میں سدس کا وارث ہوتا ہے کیونکہ یہ اس کا قائم مقام ہوتا ہے۔ 5: مادری بھائی یا بہن:اگر مرنے والے کا باپ،دادا،اولاد اور بیٹے کی اولاد نہ ہو،یعنی میت کلالہ ہو،نیز یہ کہ صرف مادری بھائی یا صرف مادری بہن ہو،ان کے ساتھ میت کاکوئی اور بھائی یا بہن موجود نہ ہو۔ 6: پوتی یا پوتیاں:اگر میت کی صرف ایک بیٹی ہو،نیز پوتی کا کوئی بھائی(پوتا)موجود نہ ہو اور نہ اس کے مساوی درجے میں اس کے چچے کا کوئی بیٹا ہو،یعنی پوتی کا چچا زاد یا تایا زاد بھائی بھی نہ ہو،برابر ہے کہ سدس(1/6)کی وارث ایک پوتی ہو یا زیادہ۔(زیادہ پوتیاں ہوں تو سدس سب پر برابر تقسیم ہو جائے گا۔) 7: پدری بہن:بشرطیکہ اس کے ساتھ ایک حقیقی بہن بھی موجود ہو،نیز اس کے ساتھ کوئی پدری بھائی،ماں،دادا اور اولاد یا بیٹے کی اولاد نہ ہو۔ عصبہ کا بیان: ٭ عصبہ کی تعریف: اکیلا وارث ہونے کی صورت میں کل مال سمیٹنے اور اصحاب الفروض کے ہوتے ہوئے ان سے بچ جانے والا مال لینے والے شخص کو عصبہ کہتے ہیں،تاہم اصحاب فرائض کو ان کے حصے ادا کر دینے کے بعد اگر ترکے سے کچھ نہ بچے تو وہ محروم ہو گا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَھْلِھَا،فَمَا بَقِيَ فَلِأَوْلٰی رَجُلٍ ذَکَرٍ)) ٭ محجوب:وہ وارث جسے کسی دوسرے وارث کی وجہ سے میراث میں سے کچھ بھی نہ ملے یا کم حصہ ملے۔
Flag Counter