Maktaba Wahhabi

625 - 692
’’مقررہ حصہ ان کے وارثوں کو دے دو اور جو بچ جائے وہ(بلحاظ رشتہ میت کے)قریب ترین مرد کا ہے۔‘‘[1] ٭ عصبہ کی اقسام: عصبہ کی تین اقسام ہیں جن کی تفصیل یہ ہے: 1: عصبہ بنفسہٖ:اور وہ حسب ذیل ہیں:باپ،دادا اور اوپر تک(پڑدادا وغیرہ۔)بیٹا،پوتا اور نیچے تک(پڑ پوتا وغیرہ۔)حقیقی بھائی،پدری بھائی،حقیقی یا پدری بھائی کا بیٹا نیچے تک۔باپ کا حقیقی یا پدری بھائی،یعنی میت کا چچاحقیقی یا پدری چچا کا بیٹا نیچے تک۔اسی طرح آزاد کرنے والا،چاہے مرد ہو یا عورت،آزاد کرنے والے کے عصبہ بنفسہٖ اور بیت المال۔٭ 2: عصبہ بغیرہ:وہ عورت ہے جو کسی مرد کی معیت سے عصبہ بنے اور تقسیم میں ’’ایک مرد دو عورتوں کے برابر‘‘ کے قاعدے کے مطابق حصہ دار بنے،مثلاً:حقیقی بہن جبکہ اس کے ساتھ حقیقی بھائی موجود ہو،پدری بہن جب اس کے ساتھ پدری بھائی موجود ہو اور بیٹی،بیٹے،یعنی اپنے بھائی کے ساتھ اور پوتی جبکہ اس کے ساتھ اس کا بھائی،یعنی پوتابھی ہو یا پوتی کسی اور پوتے،یعنی اپنے چچا زاد یا تایا زاد بھائی کے ساتھ،بشرطیکہ پوتی صا حبۂ فرض نہ بن رہی ہو اور اگر وہ حصۂ مقرر کی مستحق بنتی ہو تو اس سے نیچے کا پوتا،یعنی پڑ پوتااسے عصبہ نہیں بنا سکتا۔جیسا کہ اگر کوئی شخص بیٹی،پوتی اور پڑپوتا چھوڑ کر فوت ہو جائے تو اس صورت میں بیٹی کو نصف(1/2)اور پوتی کو سدس(1/6)ملے گا جس کا مجموعہ دو تہائی ہو گا،اور باقی عصبہ ہونے کی وجہ سے پڑپوتے کو ملے گا(پوتی کو مقررہ حصہ(چھٹا)ہی ملا ہے پڑ پوتے کے ساتھ مل کر وہ عصبہ نہیں بنی۔)یا اگر کوئی شخص پوتی اور پڑپوتا چھوڑ کر فوت ہو جائے تو اس صورت میں پوتی کو نصف(1/2)ملے گا،اس لیے کہ یہ اصحاب فروض سے ہے اور باقی نصف عصبہ ہونے کی وجہ سے پڑپوتے کو ملے گا یا اگر کوئی شخص دو پوتیاں اور ایک پڑپوتا چھوڑ کر فوت ہو جائے تو اس صورت میں بطور فرض دو تہائی دونوں پوتیوں کو ملے گا اور باقی عصبہ ہونے کی بنا پر پڑپوتے کا حق ہے۔تاہم پوتی صرف اسی صورت میں حصہ لے گی جب وہ درجے میں پوتے کے برابر ہو،پوتی اور پوتے کا درجہ اسی طرح پڑ پوتی اور پڑپوتے کا درجہ یکساں ہوں چاہے یہ آپس میں چچا زاد ہی ہوں یا اوپر ہو،یعنی میت سے زیادہ قریب ہو،مثلاً:پوتی پڑپوتے کی نسبت میت سے زیادہ قریب ہے،اور درجے میں اس سے نیچے ہونے کی صورت میں وہ محجوب ہو جائے گی اور قطعًا وارث نہیں ہو گی،یعنی بیٹے کی موجودگی میں پوتی اور پوتے کی موجودگی میں پڑپوتی محروم رہے گی۔ 3: عصبہ مع غیرہ:اس سے مراد وہ عورت ہے جو کسی دوسری عورت کی معیت میں عصبہ بنے جیسا کہ ایک یا زیادہ حقیقی بہنیں،ایک یا زیادہ بیٹیوں یا ایک یا زیادہ پوتیوں کے ساتھ مل کر عصبہ مع الغیربن جاتی ہیں۔واضح ہو کہ ان صورتوں میں ٭ بیت المال کا نمبر ذوی الفروض،عصبہ اورذوی الارحام کے بعد آتا ہے۔دیکھیے اسی کتاب کا صفحہ عنوان:ذوی الارحام کی وراثت کا حکم۔
Flag Counter