Maktaba Wahhabi

654 - 692
’’جو شخص کسی بات پر قسم اٹھائے اور ان شاء اللہ کہہ دے(پھراس سے وہ کام ہوجائے تو)وہ قسم توڑنے والا نہیں ہے۔‘‘[1] اور اسی وجہ سے اس پر نہ تو کفارہ ہے اور نہ ہی وہ گناہ گار ہے۔ ٭ نیک کام بجا لانے کی خاطر قسم توڑنا: اگر کوئی مسلمان کوئی ایک اچھا کام نہ کرنے کی قسم کھا لیتا ہے تو بہتر یہی ہے کہ وہ اس کارخیر کو سرانجام دے اور قسم کا کفارہ ادا کر دے،اس لیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَا تَجْعَلُوا اللّٰهَ عُرْضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّوا وَتَتَّقُوا وَتُصْلِحُوا بَيْنَ النَّاسِ﴾ ’’اور اللہ کو اپنی قسموں کا ہدف نہ بناؤ کہ نیکی اور پرہیز گاری نہ کرو اور لوگوں میں صلح نہ کراؤ۔‘‘[2] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:((وَإِذَا حَلَفْتَ عَلٰی یَمِینٍ فَرَأَیْتَ غَیْرَھَا خَیْرًا مِّنْھَا فَکَفِّرْ عَنْ یَّمِینِکَ وَأْتِ الَّذِي ھُوَ خَیْرٌ)) ’’جب تو کسی بات پر قسم اٹھائے اور(پھر)اس کا غیر اس سے بہتر جانے تو بہتر کام کر اور اپنی قسم کا کفارہ دے۔‘‘[3] ٭ قسم ڈالنے والے کی بات پوری کر دو: مسلمان جب کسی کو قسم دے کر کہے کہ یہ کام کر تو اس پر لازم ہے کہ وہ اس کی قسم پوری کر دے اور اسے قسم میں حانث(قسم توڑنے والا)بننے سے بچائے۔خصوصًاجبکہ اس کام کو کرنا ممکن بھی ہو۔ چنانچہ ایک دفعہ ایک عورت نے دوسری عورت کو کھانے کے لیے کھجوریں دیں۔اس نے کچھ کھا لیں تو پہلی نے اس پر قسم ڈال دی کہ وہ بقیہ کھجوریں بھی کھائے مگر اس نے بقیہ کھجوریں کھانے سے انکار کر دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((أَبِرِّیھَا فَإِنَّ الإِْثْمَ عَلَی الْمُحْنِثِ)) ’’اس کی قسم پوری کر،بے شک اس کا گناہ اس پر ہو گا جو(امکان کے باوجود)قسم پوری نہ کرائے۔‘‘[4] ٭ قسم کا دارومدار قسم اٹھانے والے کی نیت پر ہے: قسم کے پورا ہونے یا نہ ہونے میں قسم اٹھانے والے کی نیت کا اعتبار ہوگا۔٭اس لیے کہ اعمال کا انحصار نیتوں پر ہے اور ہر آدمی کے لیے وہی ہے جو وہ نیت کرتا ہے،چنانچہ ٭ ہاں اگر کوئی دوسرا قسم اٹھوائے تو قسم کا وہی مفہوم معتبر ہو گا جو اٹھوانے والا چاہتا ہے۔اگر قسم اٹھانے والے نے توریے کے طور پر کوئی اور مفہوم مراد لیا تو وہ اپنی قسم میں جھوٹا ہو گا،مثلاً:ایک شخص کی رقم گم ہو گئی،اسے جس پر شک تھا اس سے قسم اٹھوائی،اس نے قسم اٹھائی کہ رقم میرے پاس نہیں ہے اور نیت یہ کی کہ میری جیب میں نہیں ہے اگرچہ گھر میں ہے تو اس نے جھوٹی قسم اٹھائی۔واللہ اعلم(ع،ر)
Flag Counter