Maktaba Wahhabi

655 - 692
جس نے حلفًایہ کہا کہ میں زمین پر نیند نہیں کروں گا اور مراد یہ لی کہ بستر پر نیند نہیں کروں گا تو وہ قسم توڑنے والا نہیں ہے اگر بستر پر نہیں سوتا اور جس نے حلفیہ کہا کہ میں اس روئی کا کپڑا نہیں پہنوں گا اور اس کا ارادہ یہ تھا کہ چادر کے انداز میں نہیں اوڑھوں گا اور اس نے روئی کا قمیص بنا کر استعمال کیا تو وہ قسم سے منحرف ہونے والا نہیں ہے۔لیکن اگر یہ ارادہ نہ ہو تو وہ حلف سے منحرف ہونے والا ہو جائے گا۔ ٭ کفارۂ قسم: قسم کا کفارہ چار طرح کا ہے: 1: دس مساکین کو کھانا کھلانا،یعنی فی مسکین کے حساب سے ایک مد(تقریبًا دس چھٹانک)کھانا دے دیا جائے یا ایک جگہ بلا کر انھیں پیٹ بھر کر کھانا کھلایا جائے یا ہر ایک کو روٹی سالن کے ساتھ دے دی جائے۔ 2: دس مساکین کے لیے لباس مہیا کر دیا جائے،جس سے نماز میں کفایت ہو جائے۔اگر عورت کو دے تو پھر قمیص اور ساتھ اوڑھنی بھی ہونی چاہیے،اس لیے کہ یہی اس کے لیے نماز میں کفایت کرتا ہے۔ 3: مومن غلام(یا لونڈی)آزاد کرنا۔ 4: تین دن لگاتار روزے رکھنا اگر لگاتار نہ رکھ سکے تو متفرق ایام میں بھی جائز ہیں۔روزے کا حکم اس صورت میں ہے جب طعام یا لباس یا غلام آزاد کرنے کی طاقت نہ ہو،اس لیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا حکم ہے:﴿فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ ۖ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ۚ ذَٰلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ﴾ ’’پس اس کا کفارہ دس مسکینوں کو متوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے عیال کو کھلاتے ہو یا انھیں لباس مہیا کرنا یا ایک غلام آزاد کرنا ہے اور جسے اس کی طاقت نہیں ہے تو وہ تین دن روزے رکھے،یہ تمھاری قسموں کا کفارہ ہے۔‘‘[1] نذر کا بیان: ٭ نذر کی تعریف: نذر یہ ہے کہ کوئی مسلمان اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں کسی کام کو اپنے اوپر لازم کر لے جو پہلے اس پر لازم نہیں تھا،مثلاً:یہ کہے کہ میں اللہ کے لیے ایک دن کا روزہ رکھوں گا یا دو رکعت نماز پڑھوں گا۔ ٭ نذر کا حکم: جس نذر میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت اور اس کی رضا مطلوب ہو،وہ نذر مباح ہے جیسا کہ روزہ رکھنے کی نذر یا خیرات کی نذر اور اس کا پورا کرنا ضروری ہے۔البتہ مقید مالی نذرمکروہ ہے،مثلاً:یہ کہے کہ اگر اللہ نے میرے مریض کو شفا دی تواتنا مال خیرات کروں گا،اس لیے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں:
Flag Counter