Maktaba Wahhabi

92 - 692
ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سارے جہان کی قیامت تک کے لیے تقدیر(پہلے سے)لکھ دی ہے اور اس کے کمال قدرت اور علمِ کامل سے اس کی تقدیر کے مطابق یہ عالم چل رہا ہے،مقدارو کیفیت اور زمان و مکان میں کوئی معمولی سا فرق بھی نہیں آ سکتا،اس لیے کہ وہ ہر چیز پرمکمل طور پر قادر ہے۔ باب:13 توحید ِ عبادت٭ ہر مسلمان یہ ایمان رکھتا ہے کہ سب اولین و آخرین کا معبود اور کل کائنات کا مربی،ایک اللہ تعالیٰ ہے۔اس کے سوا کوئی معبود نہیں،نہ اس کے سوا کوئی رب ہے،لہٰذا عبادت کا ہر انداز جو اس نے بندوں کے لیے مشروع فرمایا ہے صرف اللہ جل شانہٗ کے لیے مختص ہے۔عبادت کا کوئی بھی طر یق اللہ کے سوا کسی کے لیے روا نہیں ہے۔سوال اسی سے کیا جائے گا،مدد اسی سے مانگی جائے گی،نذرونیاز،خوف و رجا(امید)،انابت و محبت،تعظیم و توکل اور اسی طرح جملہ باطنی اعمال اسی کے لیے ہیں اور ظاہری اعمال نماز،زکاۃ،روزہ،حج اور جہاد بھی سب اسی کے لیے خاص ہیں۔نقلی و عقلی دلائل اس عقیدے کی بنیاد ہیں۔ کتاب و سنت سے دلائل: 1: اللہ جلّ مجدہ نے اس کا حکم دیا ہے۔ارشادِ باری ہے:﴿لَا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدْنِ﴾ ’’میرے سوا کوئی معبود(برحق)نہیں سو میری ہی عبادت کرو۔‘‘[1] ارشادِ الٰہی ہے:﴿وَإِيَّايَ فَاتَّقُونِ﴾’’اور مجھ ہی سے ڈرو۔‘‘[2] ارشادِ عالی ہے:﴿يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ﴿٢١﴾الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ فِرَاشًا وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ ۖ فَلَا تَجْعَلُوا لِلّٰهِ أَندَادًا وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ ’’اے لوگو!اپنے رب کی عبادت کرو،جس نے تمھیں اور تم سے پہلوں کو پیدا کیا تاکہ تم متقی بن جاؤ۔جس نے تمھارے لیے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے پانی اتارا،پھر اس کے ذریعے سے تمھارے لیے پھلوں سے روزی نکالی،لہٰذا تم جانتے بوجھتے اللہ کے شریک نہ بناؤ۔‘‘[3] ٭ جو چیز بھی کتاب و سنت کی رو سے اللہ تعالیٰ کے ساتھ مخصوص ہے اس میں اللہ تعالیٰ کو وحدہٗ لاشریک تسلیم کرنا،توحید ہے چونکہ عبادت کا مستحق ہونا اللہ تعالیٰ کا خاصہ ہے،لہٰذا کتاب و سنت کی رو سے جو چیز بھی عبادت کا درجہ رکھتی ہے وہ خالصتاً اللہ کا حق ہے اور صرف اسی کے لیے اسے ادا کیا جائے گا۔(ع،ر)
Flag Counter