Maktaba Wahhabi

7 - 125
بسم اللّٰه الرحمن الرحیم حرف آغاز فن تفسیر میں عربی زبان میں لکھی گئی مختلف النوع کتابوں میں تفسیر جلالین کو یہ شرف اور اعزاز حاصل ہے کہ بر صغیر سمیت دنیا کے بیشتر مدارس میں عرصہ دراز سے داخل نصاب چلی آرہی ہے۔[1]گویا اس کتاب کو قبول عام حاصل ہے اور کتاب اللہ کی تفہیم و تشریح کے لیے دینی مدارس میں سب سے زیادہ اس کتاب کو اہمیت دی گئی ہے۔ذلک الفضل من اللہ۔ کتاب کے دونوں مصنف مسلکاً شافعی مگر عقیدتاً اشعری تھے۔چنانچہ اشاعرہ کے مذہب کے مطابق انھوں نے آیات صفات میں تاویل وتعطیل کی راہ اختیار کی ہے جو مذہب سلف کے سراسر خلاف ہے۔اس لیے اہل حدیث مدارس کے با شعور ذمہ داران ومدرسین اس ناحیے سے ہمیشہ فکر مند رہا کرتے تھے،کیوں کہ اگر کتاب کی تدریس پر مقرر استاد کتاب کی متعلقہ جگہوں پر عقیدہ کی اس لغزش کی جانب طلبہ کو متوجہ کرکے صحیح نقطہ نظر کی نشان دہی نہ کرے تو لازماً طلبہ میں تاویل وتعطیل یا یوں کہیے کہ اشعریت کے جراثیم پرورش پانے لگیں گے،اور منہج سلف ان کے نزدیک اجنبی ہو کر رہ جائے گا۔
Flag Counter