Maktaba Wahhabi

112 - 125
فی المعنی متسبب عنہ،اھ یعنی(فلم یعذبوا)اس جملہ پر عطف ہے جو معنی کے اعتبار سے منفی ہے اور اسی کا متسبب اور نتیجہ ہے۔ أی : أتزعمون۔۔۔فیتسبب عن ذلک عدم تعذیبکم؟(الصاوي) یعنی تم ایسا ایسا گمان کرتے ہو تو اسی کے نتیجہ میں تمہیں عذاب نہ دیا جائے گا ؟ سورۃ الرحمن ﴿فَبِأَیِّ آلَاء رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ﴾ لما روی الحاکم عن جابر۔۔۔فلک الحمد۔ (۱۰۸۷ /۴۴۴) ٭ مستدرک حاکم : ۲ /۴۷۳ ﴿وَیَبْقَی وَجْہُ رَبِّکَ۔۔۔۔۔﴾ ذاتہ (۱۰۸۷ /۴۴۴) ٭ اس تفسیر سے صفت ’’وجہ‘‘ کا ابطال ہوتا ہے،حالانکہ اس کا اثبات ضروری ہے،جس نے ’’وجہ‘‘ کو ثابت کیا اس نے ذات کو ثابت کیا،جب کہ اس کے بر عکس نہیں،یعنی ذات کا ثابت کرنے والا وجہ کا ثابت کرنے والا نہیں ہوتا۔امام محلی(مفسر)نے وجہ کی تفسیر ذات سے کرکے وجہ کی نفی کرنا چاہا ہے،اور یہ جائز نہیں ہے۔ ﴿تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِیْ الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ﴾ ولفظ ’’اسم ‘‘ زائد (۱۰۹۲ /۴۴۵) ٭ لفظ ’’اسم ‘‘ کو زائد کہنا درست نہیں ہے،آگے سورہ واقعہ کی آیت نمبر(۷۴)کی تفسیر اور اس کا حاشیہ ملاحظہ ہو۔ سورۃ الواقعۃ ﴿أَأَنتُمْ تَخْلُقُونَہُ۔۔۔۔۔۔﴾
Flag Counter