Maktaba Wahhabi

130 - 292
فصل پس منظر اللہ تعالیٰ نے اپنے اولیاء کو دنیا سے محفوظ کیا اور انہیں اعزاز طہارت کی غرض سے ترغیب دلائی اور دنیا کی مذمت کی اور اس کی حیثیت کی حقارت بیان کی اور یہ بھی وضاحت فرمائی کہ دنیا میں مگن ہو جانا اور زیادہ حاصل کرنا آزماءش، سرکشی اور فساد کا باعث ہے ۔ اس میں مگن ہو کر آخرت سے غافل ہونا دھوکے کا سامان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا سے محبت کرنے والوں اور اسے آخرت پر ترجیح دینے والوں کی مذمت فرمائی اور اطلاع دی کہ جو شخص دنیا کا ارادہ کرے گا، اس کی زینت اور رونق کا طلب گار رہے گا تو اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے، اور یہ بھی اطلاع دی کہ اس کی کثرت فتنہ اور آزمائش ہے نہ کہ عزت اور محبت کا باعث ہے، اگر کافر مسلسل کفر نہ کرتے رہتے تو اللہ تعالیٰ ان کو بہت مال عطا کرتا حتیٰ کہ ان کے مکانوں کی چھتیں سونے اور چاندی کی ہوتیں۔ پھر وضاحت فرمائی کہ اس نے دنیا کو اپنے دشمنوں اور کم عقلوں کے لیے مزین کیا ہے جن کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا کہ آپ دنیا کی زینت کی طرف نظر نہ اٹھائیں تاکہ اولیاء اللہ کو دنیا کی خواہشات اور اس سے دل لگانے سے منع فرمائیں اور یہ سکھلائیں کہ جس کو دنیا زیادہ دے دی جائے وہ سرکشی نہ کرے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا سے بے زار کرنے کے لیے اس کی مثال اس طرح دی ہے کہ ’’دنیا کی مثال پانی کی طرح ہے جو زمین کی نباتات سے ملتا ہے اور زمین جب اپنی رونق اور زینت پکڑ لیتی ہے تو اللہ کا عذاب آتا ہے اور سب کچھ مٹ جاتا ہے۔‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے دنیا کے ختم ہو جانے اور مٹ جانے کی۔ اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر دنیا کے خزانوں کی چابیاں پیش کیں آپ نے اس کا ارادہ نہ
Flag Counter