Maktaba Wahhabi

269 - 292
صبر کے فوائد وثمرات صبروتحمل بہت سے ثمرات وفوائد کے حصول کا ذریعہ ہے اوربہت زیادہ منافع کی دستیابی کاوسیلہ ہے،عظیم الشان خوبیوں کا گنجینہ ہے اور مؤ من کے لیے ہر طرح کی بھلائی سے آراستگی کا ذریعہ ہے۔ کسی عربی شاعر کا قول ہے : ’’ میں دشواریوں اور سختیوں کو آسان سمجھتا رہتاہوں حتی کہ میں اپنی دلی خواہش کوحاصل نہ کرلوں اورصبرکرنے والے کی امنگیں اور امیدیں بہرصورت شرمندئہ تعبیر ہوکر رہتی ہیں۔‘‘ [1] سیّدنا یوسف علیہ السلام کے واقعہ پر تدبرانہ نظرڈال کر دیکھو جب انہوں نے اپنی بے جا قید وبند کی صعوبت پر صبر وتحمل سے کام لیا توان کے صبر نے ان کو غلامی سے آزادکراکر حکومت کے تخت پر فائز کردیا۔ کسی عربی شاعر کا قول ہے: ’’ کیا اللہ کے رسول علیہ السلام کی مظلومانہ قیدوبند اور تہمت کی آلودہ طرززندگی میں تمہارے لیے اسوہ اور نمونہ کا سامان نہیں جنہوں نے صبر جمیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک لمبے عرصہ تک حبس بے جا کی سزاکاٹی جس کے نتیجہ میں صبرجمیل نے انہیں سیاہ وسفید کا مالک بناکر تخت شاہی کاحق دار بنادیا۔‘‘[2] امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے صابرین کو مختلف اوصاف سے متصف کیا ہے اور قرآن کریم میں کم وبیش ستر(70)جگہ صبر کا تذکرہ فرمایا ہے نیز بلند وبالا درجات اورخیرات
Flag Counter