Maktaba Wahhabi

280 - 292
اللہ کی رحمت اور ہدایت کا ذریعہ: اللہ تعالیٰ نے صابرین وشاکرین کوتین چیزوں سے بطورخاص نوازاہے۔ یہ خصوصیت ان کے علاوہ کسی کوحاصل نہیں ہے۔ ان میں سے ایک تو اللہ کی خاص نوازشوں کاحصول ہے اور اس کی خاص رحمت سے بہرہ وری ہے اور اس کی ہدایت سے سرشاری ہے۔ ارشادباری تعالیٰ ہے: (وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ ۗ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا للّٰہِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ) (البقرة:155تا157) ’’اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دے۔ وہ لوگ کہ جب انھیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے توکہتے ہیں بے شک ہم اللہ کے لیے ہیں اور بے شک ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ یہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے مہربانیاں اور بڑی رحمت ہے اور یہی لوگ ہدایت پانے والے ہیں۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ کی محبت کا حصول: اللہ تعالیٰ نے اپنی محبت کوصبرکے ساتھ مربوط کردیا ہے اور صبر کرنے والوں کواپنی محبت کا اہل قراردیاہے۔ چنانچہ اس بارے میں ارشادباری تعالیٰ ہے: (وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُوا لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰہِ وَمَا ضَعُفُوا وَمَا اسْتَكَانُوا ۗ وَاللّٰہُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ) (آل عمرا ن:146) ’’اور کتنے ہی نبی ہیں جن کے ہمراہ بہت سے رب والوں نے جنگ کی، تو نہ انھوں نے اس مصیبت کی وجہ سے ہمت ہاری جو انھیں اللہ کی راہ میں پہنچی اور نہ وہ کمزور پڑے اور نہ انھوں نے عاجزی دکھائی اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘
Flag Counter